لاہور(عکس آن لائن ) وزیر ریلوے شیخ رشید نے مغلپورہ ڈرائی پورٹ پر نئی فریٹ ٹرین کا افتتاح کر تے ہوئے کہا ہے کہ میری زندگی کا مقصد ایم ایل ون ہے، اس کے بعد مستعفی ہوجا وں گا، ایم ایل ون انقلابی اقدام ہے، حکومت اسے مکمل کرے گی،مانتا ہوں آٹا بحران پر ہم قابو نہیں پاسکے، ملک میں مضبوط پرائس کنٹرول کمیٹی ہونی چاہیے، چینی کی قیمت میں اضافے کی ذمہ داری چینی مافیا ہے،
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ جھوٹ کی آما جگاہ ہے، عمران خان ہر مشکل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، چوروں، ڈاکوں اور لٹیروں نے خزانے کو لوٹ لیا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاوزارت ریلوے 5ڈرائی پورٹس کا آغاز کر رہی ہے کیونکہ ریلوے چلے گی تو اس ملک کی معیشت کاپہیہ چلے گا کیونکہ کوئی ملک ریل کے پہیہ کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مغلپورہ لاہور ڈائی پورٹ اضا خیل ڈرائی پورٹ سے بھی بڑا ہے لیکن یہ اتنا بڑا ڈرائی پورٹ بے کار پڑا ہے جبکہ لاہور کے کاروباری حضرات سے کہوں گا کہ اپنا حصہ ڈالیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے راستے میں دنیا کی کوئی بھی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، چین ہمارا ہے، ہم چین کے ہیں، ہماری دوستی آزمودہ ہے اور ایم ایل ون ہمارا مقدر ہے، اگر ایم ایل ون نہیں بن سکتا تو پاکستان کی ریلوے ترقی نہیں کر سکتی ہے،
ایم ایل ون منصوبہ انقلاب کا پیش خیمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 6بلین ڈالر امداد ہے جس کی سزا پوری قوم بھگت رہی ہے جبکہ 10سال کے اندر اندر ہماری قوم نے یہ قرضہ اتاردینا ہے، پاکستانی ایک زندہ قوم ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ وزارت ریلوے تمام فریٹ ٹرینوں میں ٹریکر لگایا جا رہا ہے، عمران خان کی حکومت کے 16ماہ میں جو مسائل ملے ہیں وہ پچھلی حکومتوں کو نہیں ملے ہیں، پہلے دن سے معیشت کے مسائل، تحریکیں اورانڈیا کے ساتھ برے حالات ملے ہیں جبکہ اب ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی بکواس رپورٹ جاری ہے اور میں زندگی میں عمران خان کی دیانت کی قسم کھا سکتا ہوں، وہ ایک دیانتدار ہیں، ملک میں آٹا اور چینی کا بحران ہے، اس معاملے کو کابینہ اجلاس میں اٹھاﺅں گا، ملک میں مہنگائی ہے اور آٹے کو مینج کرنے پر ناکام رہے ہیں، وفاقی کابینہ اور ای سی سی کے اجلاس میں گندم کو باہر بھیجنے کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو کہا تھا کہ ملک میں شوگ ملز اور فلور ملز مافیا ہے یہ قیمتیں بڑھیں گی، اس حوالے سے پرائس کنٹرول کمیٹی بنانی چاہیے جبکہ چینی کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ چینی کے فیکٹری مالکان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپوزیشن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کی ہے، یہ سارے لیٹے پڑے ہیں اور پہلے دن ہی کہا تھا کہ جو لگ باہر جانا چاہتے ہیں اور جو چلے گئے ہیں انہوں نے کیا کرلیا ہے، صرف نئے کوٹ لئے ہوں گے، عمران خان کی حکومت کو مشکل حالات ملے اور آئی ایم ایف ہماری مجبوری ہے لیکن چین پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افواہوں کا زور ہے،2020کوئی الیکشن کا سال نہیں ہے، یہ ترقی کا سال ہے