کراچی(عکس آن لائن)وزیر محنت سندھ سعید غنی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان سے ملا ہوں اور ان ارکان سے حمایت مانگی ہے،جماعت اسلامی اب سپریم کورٹ جا رہی ہے، اگر یہ بندیال کے پاس چلے گئے تو شاید ان کو ریلیف مل جائے،
جماعت اسلامی، ایم کیوایم کے بائیکاٹ یا آمریت میں ہی کامیاب ہوئی جبکہ مرتضی وہاب نے کہاکہ کراچی کی خدمت کریں گے تو سب کے منہ بند ہوجائیں گے۔پیپلزپارٹی کے نامزد میئرکراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں جس کا اعتراف کرتا ہوں اور ہم پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ ہم کیوں پی ٹی آئی ارکان سے نہیں مل سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی یوسی چیئرمین سے التجا کریں گے ووٹ دیں، ووٹ دیں گے تو ان کی مہربانی اور نہ دیں تو ان کا فیصلہ، جس دن الیکشن ہو اس دن این آئی سی وی ڈی کی ٹیم تیار رکھیں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم گھٹیا الزامات لگا رہے ہیں، گزشتہ روز انہوں نے رونا دھونا شروع کیا، جماعت اسلامی میں اختلافات ہیں، ان کے اپنے لوگ حافظ نعیم الرحمان سے نالاں ہیں۔ لسانی اور نفرت کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں، انتشار کی سیاست ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ رونے دھونے کے تعزیتی پروگرام میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو بھی شامل کیا گیا، پورے پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت ہورہی ہے، پی ٹی آئی والوں نے 9 مئی سے پہلے جماعت اسلامی کو ووٹ دینے سے انکار کیا تھا۔ الیکشن کے بعد فردوس شمیم نے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے صرف تین چیئرمینز قید میں ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ ہم کسی ملک کی چوکھٹ پرووٹ مانگنے نہیں جارہے، ہم اپنے ہی لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے۔مرتضی وہاب نے جماعت اسلامی کے میئر کراچی کے امیدوار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے تعصب کی سیاست کرنے کی کوشش کی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ متحد کرنے کی سیاست کی ہے، میں تو کراچی میں پیدا ہوا لیکن حافظ نعیم سے پوچھا جائے کہ کیا وہ کراچی میں پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حافظ نعیم کے کاغذات چیک کرلیں وہ کہاں پیدا ہوئے ہیں؟
ہمیں پتہ ہے وہ خود کراچی میں پیدا نہیں ہوئے بلکہ حافظ نعیم بتا دیں وہ کراچی میں پیدا ہوئے ہیں؟مرتضی وہاب نے کہا کہ یہ شاہراہ قائدین پر جو باتیں کر رہے ہیں، ہم اپنے کردار اور خدمت سے ان چیزوں کی نفی کریں گے۔ اگلے چار سال اور اس سے بھی اگلے چار سال ہم خدمت کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ نفرت اور تفریق کی سیاست سے خدمت نہیں ہوتی، کراچی مختلف اقوام اور زبانوں کے حامل افراد کا شہر ہے، لسانی تعصب کی سیاست کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، کراچی کے عوام نے نفرت کی سیاست کو مسترد کردیا ہے، جب ہم شہر کی خدمت کریں گے تو سب کے منہ بند ہوجائیں گے۔سمندری طوف بپر جوائے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر پیپلزپارٹی کے امیدوار برائے میئر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم بارش اور سائیکلون سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔