فیصل آباد۔ (عکس آن لائن)فیصل آباد ڈویژن سمیت پنجاب کے اکثر اضلاع میں مہندی، جامن، بانس کی کم پیداواری لاگت کی حامل فصلات کی کاشت کے رجحان میں اضافہ ہو رہاہے جبکہ مہنگی کیمیائی کھادوں اور دیگر زرعی مداخل کے باعث روائتی فصلات کی کاشت میں کمی ہونے لگی ہے۔
پاکستان کسان بورڈ کے رہنما میاں ریحان الحق نے بتایاکہ پنجاب کے اکثر اضلاع میں بالعموم جبکہ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں بالخصوص خشک سالی، نہری پانی کی قلت، مہنگی بجلی، ڈیزل پر چلنے والے ٹیوب ویلوں کی پروڈکشن کاسٹ میں اضافہ، دیگر زرعی مداخل کی قیمتیں بڑھنے کے باعث مجبور ہو کرکسانوں نے روائتی فصلات کی کاشت میں کمی کردی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ چونکہ فروری و مارچ کے دوران مہندی، جامن، بانس کی کاشت شروع کر دی جاتی ہے لہذا کاشتکاروں نے بھی مذکورہ دیرپا، آسان اور کم پیداواری لاگت کی حامل فصلات کی کاشت کا آغاز کردیا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مہندی، جامن، بانس کی فصلات سدا بہار اور سالوں پر محیط ہیں جن پر پیداواری لاگت نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہاکہ بانس کی فصل فروری و ماچ کے دوران کاشت کی جاتی ہے جسے کم پانی اور بغیر کھاد کے تیار کیاجاتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ کاشتکار بڑے پیمانے پر نرسریوں سے بانس کی قلمیں حاصل کرکے ان کی کاشت شروع کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ مہندی اور جامن کے پودے بھی فروری و مارچ کے دوران کاشت کئے جاتے ہیں لہذا ان کی کاشت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ پنجاب میں کھجورکے باغات میں بھی تیزی سے اضافہ کارجحان پایا جارہا ہے۔انہوں نے حکومت سے زرعی مداخل کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے فوری اقدامات کا بھی مطالبہ کیاہے۔