راولپنڈی (عکس آن لائن ) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے، امید ہے مولانا فضل الرحمان مذاکرات کریں گے، حتجاج ان کا حق ہے لیکن سمجھ نہیں آتی وہ کیا چاہتے ہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ڈر جائیں گے تو ایسا نہیں ہوگا،سرکاری نوکریاں مشکل ہیں تو میڈیا پر طوفان آگیا، نوکریاں دینے کا زیادہ کردار ہمیشہ نجی شعبے کا ہی ہوتا ہے۔
زرعی بارانی یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا معلوم نہیں آزادی مارچ والوں کا مقصد کیا ہے؟ یونیورسٹی کو ریسرچ کرنی پڑے گی، تھیسز لکھنے پڑیں گے کہ مولانا چاہتے کیا ہیں؟فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا کوئی چی گویرا تو ہیں نہیں کہ لوگ ان سے ڈر جائیں گے، انہوں نے کہا مولانا کا معاملہ بلی کے خواب میں چھیچھڑے جیسا ہے ان کو چاہیے کہ سیاست دان بنیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر فخر ہونا چاہیے کہ ان کے باعث عالمی سیاست میں واپسی ہوئی۔وفاقی وزیر نے کہا عالمی سیاست کے منظر نامہ پر عمران خان پاکستان کو بہت آگے لے جارہے ہیں۔فواد چوہدری نے اپنے حالیہ بیان کے حوالے سے کہا کہ میں نے کہہ دیا کہ سرکاری نوکریاں مشکل ہیں تو میڈیا پر طوفان آگیا، نوکریاں دینے کا زیادہ کردار ہمیشہ نجی شعبے کا ہی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میرے بیان سے بھارت کے لوگوں کو زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہتا ہوں کہ سیٹھوں کے بجائے نوجوانوں سے ملیں کیوں کہ ان کے پاس آئیڈیاز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام نجی شعبے کو سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی خواتین کو بھی کاروبار کرنے کے مواقع فراہم کررہی ہے، 50 فیصد آبادی اگر یہ فیصلہ کرلے کے اس نے کام نہیں کرنا تو اپ طاقت آدھی رہ جاتی ہے۔وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جامعات کو کاروبار کرنے کی اجازت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم عام رائج طریقہ زراعت سے ملکی معیشت کو ترقی نہیں دے سکتے، اس کو جدید طریقے سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔