فیصل آباد (عکس آن لائن)موسم میں تبدیلی‘ درجہ حرارت میں کمی کے باعث فیصل آباد میں ڈینگی کے وار تیز‘ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ‘ محکمہ صحت کی انسداد ڈینگی یونٹ کے دعوے کاغذی کارروائیوں تک محدود‘ ڈینگی مچھر کی پرورش میں اضافہ کے باوجود شہر بھر میں کسی جگہ ڈینگی مچھر کے خاتمہ کیلئے سپرے نہیں کیا گیا،
ڈینگی یونٹ کا عملہ گلی‘ محلوں‘ گھروں‘ پبلک مقامات‘ کباڑ خانوں‘ قبرستانوں میں کھڑے پانی کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات کرنے میں ناکام ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی طرف سے فیصل آباد میں انسداد ڈینگی یونٹ میں سینکڑوں میل‘ فی میل سینٹری پٹرول‘ اینٹامالوجسٹ اور دیگر عملہ کو بھرتی کیا گیا ہے جسکی سال بھر ذمہ داری ہے کہ وہ صرف ڈینگی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کرے۔
یونین کونسل کی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کرتے ہوئے لوگوں میں شعور بھی بیدار کر رہے ہیں اور گھروں میں چیکنگ کے دوران فریج کی ٹرے‘ ائیرکولر‘ چھت پر کباڑ میں بھی پانی کھڑا نہ ہونے دیں تاکہ ڈینگی مچھر کو پنپنے کا موقع نہ مل سکے۔تاہم موسم میں تبدیلی درجہ حرارت میں کمی لانے سے مذکورہ موسم کو ڈینگی مچھر کی پرورش کیلئے موزوں ترین موسم قرار دیا گیا ہے اور فیصل آباد میں ڈینگی مچھر بے قابو ہو گیا۔ سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈینگی مچھر کا شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا۔
پرائیویٹ لیبارٹریز پر ڈینگی مچھر کے ٹیسٹ کرنے کے منہ مانگے دام وصول کرنے لگیں۔ جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو چیک اپ کے بعد گھروں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ شہری حلقوں نے کمشنر سلوت سعید‘ ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ اور سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اسفندیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈینگی مچھر یا لاروا ملنے والے مقامات پر فوری طور پر سپرے کروایا جائے، تاکہ ڈینگی مچھر کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔