نئی دہلی(عکس آن لائن)بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ پڑوسی ملک کی حکومت کی دعوت پر کبھی بھی پاکستان نہیں جائیں گے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق کانگریس کے ترجمان پرنوجھا نے بتایا ہے کہ من موہن سنگھ ایک یاتری کے طور پر پاکستان جائیں گے، وہ first jattha گروپ کا حصہ ہوں گے اور دوسرے بھارتی یاتریوں کے ساتھ مل کر کرتار پور گودوارے کا دورہ کریں گے۔پرنوجھا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر من موہن سنگھ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں پاکستان جاتے بھی ہیں تو وہ پاکستان کی دعوت پر نہیں بلکہ بھارتی حکومت کی طرف سے دعوت پر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ 10 سال بھارت کے وزیر اعظم رہے لیکن انہوں نے اس پورے عرصے میں ایک مرتبہ بھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ پاکستان کی دعوت پر کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آرہے ہیں۔ تاہم، من موہن سنگھ نے بعد میں اس خبر کی تردید کردی تھی۔شاہ محمود قریشی نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ من موہن سنگھ کا ایک عام یاتری کی حیثیت سے پاکستان آنے پر بھی خیر مقدم کریں گے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان 9 نومبر کو اس کا افتتاح کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک اور پاکستان کے کرتار پور میں واقع دربار صاحب گوردوارہ(جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنے آخری دن گزارے تھے)آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 8 نومبر کو بھارت کی طرف سے راہداری کا افتتاح کریں گے۔