لاہور(نمائندہ عکس ) اسپیشل سنٹرل کورٹ نے شہباز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔ عدالت نے 30 جولائی کو وزیراعظم کے بیٹے سلمان شہباز اور دوسرے ملزم طاہر نقوی کی جائیدادوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ملزم مقصود چپڑاسی کی موت کا سرٹیفکیٹ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ سلمان شہباز اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دینے کی رپورٹ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کیخلاف کارروائی کی جائے، اس نے فرائض کی انجام دہی میں غفلت پر کوئی وضاحت بھی پیش نہیں کی، وہ تاخیر سے عدالت پہنچا، ڈائریکٹر ایف آئی اے تفتیشی افسر ندیم اختر کیخلاف کارروائی کر کے رپورٹ پیش کریں۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ تفتیشی افسر کو ملزمان کے اشتہارات اور رپورٹس سمیت پیش ہونے کا حکم دیا تھا مگر وہ صرف اشتہار کیساتھ پیش ہوا، تفتیشی افسر کے رویے سے لگا کہ وہ غیر سنجیدہ ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 30 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی حاضری معافی کابینہ اجلاس کے سبب انصاف کے تقاضوں کے مطابق منظور کی گئی۔