متاثرہ مریضوں کی تعداد

ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 892 ہوگئی

اسلام آباد(عکس آن لائن ) ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 892 ہوگئی، سندھ میں 399، پنجاب میں 249، خیبرپختونخوا میں 38 افراد کرونا کا شکار ہوئے ،

بلوچستان میں 110، اسلام آباد میں 15، گلگت میں 80 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے،پاکستان میں کرونا وائرس سے اب تک 6 افراد جاں بحق جبکہ 6 ہی صحت یاب ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں 3 کا تعلق پشاور، ایک کا کراچی، ایک کا بلوچستان اور ایک کا گلگت بلتستان سے ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 249 کنفرم مریض ہیں، 176 زائرین، 51 لاہور، 2 ملتان، 2 راولپنڈی، 5 گجرات، 3 جہلم، 6 گوجرانوالہ، 1 فیصل آباد، 1 مںدی بہاوالدین، 1 رحیم یار خان، 1 سرگودھا کے مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ترجمان کے مطابق تمام کنفرم مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں، کنفرم مریضوں کو دیگر افراد سے الگ آئسولیشن وارڈز میں رکھا گیا ہے، مریضوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے،

عوام سے گزارش ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کر کے خود کو محفوظ بنائیں، گزشتہ 14 روز میں متاثرہ ممالک سے آئے افراد گھر میں آئسولیشن اختیار کریں۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں جزوی لاک ڈاون کا آغاز منگل کو صبح 9 بجے ہوا جس کے دوران اندرون شہر اور ایک سے دوسرے شہر میں نقل و حمل ممنوع ہے۔ سماجی، مذہبی اور دیگر اجتماعات پر بھی پابندی ہو گی، شہر کی چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے، میٹرو سروس بھی تاحکم ثانی بند ہے، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہے۔ لاک ڈان 7 اپریل صبح 9 بجے تک جاری رہے گا۔پنجاب میں جزوی لاک ڈاون کے دوران میڈیکل سٹور، فار ما فیکٹریاں، کریانہ سٹور کھلے رہیں گی، دودھ، دہی، فروٹ اور سبزی کی دکانوں سے بھی لوگ خریداری کرسکیں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق جزوی لاک ڈان کے دوران سیکیورٹی اداروں، محکمہ صحت کے ملازمین اور صحافیوں کو استثنی دیا گیا، سیکیورٹی ایجنسیز بھی پابندی سے مستثنی ہوں گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کال سینٹرز میں 50 فیصد عملے کے ساتھ اور بغیر پبلک ڈیلنگ کی اجازت ہوگی، ایسے سرکاری ملازمین جن کے پاس مصدقہ اجازت نامہ ہو گا،

وہ گھروں سے باہر آ سکیں گے، فیملی سے ایک شخص ضروری اشیا کی خریداری کیلئے گھر سے باہر آسکیں گے، صرف 2 افراد ضروری ادویات اور گراسری خریدنے کیلئے گھر سے باہر آسکیں گے۔ ایمرجنسی میں مریض کیساتھ 2 تیمارداروں ہسپتال جانے کی اجازت ہوگی، مذہبی رسومات نماز جنازہ یا تدفین کیلئے گھر سے باہر آ سکیں گے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق فلاحی ادارے جیسے ایدھی، سیلانی اور مفت دستر خوان بند نہیں کیے جائیں گے، معذور فرد کی مدد کیلئے 2 افراد بمعہ ایک ڈرائیور باہر آسکیں گے۔ صوبے میں جزوی لاک ڈان کے دوران ملک میں تمام بینکوں کی شاخیں کھلی رہیں گی، تاہم اوقات کار میں تبدیلی کی گئی ہے، تمام بینک صبح 10 بجے کام کا آغاز کریں گے اور شام ساڑھے چار بجے بند ہوں گے،

بینکس کو صرف ضروری عملے کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اگر کسی برانچ میں کرونا کی نشاندہی ہوئی تو اسے بند کر دیا جائے گا، اے ٹی ایم اور آن لائن صارفین کی سہولت میں کوئی تعطل نہیں ہوگا، بینک اور کیش عملہ اپنا شناختی اور ملازمت کارڈ ساتھ رکھے گا۔کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاون کے دوسرا روز ہے، تمام شہروں میں بازار اور مارکیٹیں بند ہیں، نقل و حمل پر پابند ی ہے۔ بلوچستان میں بھی 7 اپریل تک مکمل لاک ڈان رہے گا۔ محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے بھر میں ہر قسم کی غیر ضروری نقل و حمل اور گھر سے نکلنے پر پابندی ہوگی، موٹر سائیکل کی ڈبل سوری پر بھی پابندی لگانے پر غور کیا جائے گا۔

خیبرپختونخوا میں بھی بازار، مارکیٹیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے، حکام نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی ہے۔ چاروں صوبوں میں لاک ڈان کے بعد اب ملک بھر میں فوج تعینات کر دی گئی۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے سول انتظامیہ کی جانب سے درخواست موصول ہوئی تھی جس کے بعد سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔پاک فوج کے دستے اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سول انتظامیہ کی مدد کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں