اسلام آباد (عکس آن لائن)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے چیئرمین شبر زیدی نے کہاہے کہ ملک بھر اور بلوچستان میں قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،تجارت ،درآمدات اور برآمدات سے وابستہ افراد ملک اور اس کے اکائیوں کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،کسٹم ہو یا کوئی اور محکمہ کو کسی صورت بھی ایکسپورٹرز ،امپورٹرز اور تاجربرادری کے ساتھ زیادتی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں بلوچستان کے چیمبرآف کامرس کے سینئر نائب صدر بدرالدین کاکڑ ،نائب صدر داؤد خان خلجی ،سابق صدر جمعہ خان بادیزئی ودیگر کی قیادت میں ملنے والے 16رکنی وفد سے
ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات کے دوران ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے وفد میں شامل امپورٹرز ،ایکسپورٹرز کلیئرنگ ایجنٹ ودیگر نے چیئرمین ایف بی آر کی توجہ کسٹم اتھارٹیز کی بلوچستان میں قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی اور غیر قانونی تجارت (اسمگلنگ )کی حوصلہ افزائی سے متعلق ناروا رویہ اور اقدامات کے متعلق تحریری شکایات انہیں پیش کی بلکہ انہیں بتایاکہ کسٹم اتھارٹیز کی امپورٹ ،ایکسپورٹ اور تاجر دشمن اقدامات کی وجہ سے صوبے میں قانونی تجارت میں کمی ہورہی ہے بلکہ اس سے وفاق اور صوبے کو ملنے والی ریونیو میں بھی واضح کمی ہورہی ہے
اس سلسلے میں بلوچستان کی تاجر برادری امپورٹ ،ایکسپورٹ اور کلیئرنگ ایجنٹس نے بارہا تحفظات کااظہار کیا لیکن ان کے تحفظات دور ہونے کی بجائے قانونی تجارت کی راہ میں روڑے اٹکانے کا سلسلہ مزید تیز کردیاگیا اسی لئے صوبے بھر میں تاجر برادری ،امپورٹرز ،ایکسپورٹرز اور کلیئرنگ ایجنٹس احتجاج پرمجبور ہوئے ہیں ،احتجاج کے باعث تین دنوں سے بلوچستان میں ٹیکسز کی مد میں ایف بی آر کو جمع ہونے والی ریونیو کی شرح صفر ہوچکی ہے ،انہوں نے چیئرمین ایف بی آر کی توجہ کسٹم اتھارٹیز اور ایف بی آر کی جانب سے قانونی تجارت کو مختلف حیلے بہانوں سے بند کرانے کی طرف مبذول کرائی اور کہاکہ چیف کلکٹر کسٹم اور دیگر من مانی کررہے ہیں اور وہ چیمبرآف کامرس ،تاجر برادری ودیگر کے تحفظات اور خدشات کو ماننے کیلئے تیار نہیں جس کی وجہ سے صوبے بھر میں قانونی سرگرمیاں ماند پڑچکی ہیں ۔اس سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر کی کسٹم ودیگر اتھارٹیز کو فوری ہدایات جاری کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پر چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی کاکہناتھاکہ ملک بھر اور بلوچستان میں قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی کی کسی کو اجازت نہیں جاسکتی ،قانونی تجارت کرنے والے امپورٹرز ،ایکسپورٹرز ملک اور اس کی اکائیوں کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں کسٹم ہو یا کوئی اور محکمہ کو کسی صورت بلوچستان کے امپورٹرز وایکسپورٹرز اور تاجر برادری سے زیادتی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔انہوں نے ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے قانونی تجارت کیلئے جاری کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ انہیں خوشی ہے کہ ایوان صنعت وتجارت سے وابستہ افراد قانونی تجارت کے حق میں ہیں اور وہ اس کو پروموٹ کررہے ہیں ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو بھی اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کریگی ،انہوں نے ملاقات کے موقع پر متعلقہ محکموں کو بلوچستان کی تاجر برادری ،امپورٹرز ،ایکسپورٹرز اور کلیئرنگ ایجنٹس کے تحفظات اور خدشات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور یقین دلایاکہ بلوچستان کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے جائز تحفظات کو بہر صورت دور کیاجائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ تین دنوں سے بلوچستان میں تاجربرادری ،امپورٹرز،ایکسپورٹرزاور کلیئرنگ ایجنٹس احتجاج پر ہیں جس کے باعث وفاق کوملنے والی ریونیو صفر ہوکررہ گئی ہے ۔بلوچستان کے 16رکنی وفد کی جانب سے گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی گئی تھی اور انہیں درپیش مشکلات اور مسائل سے متعلق تحریری تحفظات پیش کئے گئے تھے ۔جمعرات کے روز بھی 16رکنی وفد نے مصروف دن گزارا۔