لاہور( عکس آن لائن)تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ و ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اعلانات ، ضروریات اور خواہشتا سے ترقی نہیں کرتی ، گزشتہ تیس سال سے پاکستان کی شرح نمو جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں 1.8فیصد سے کم رہی ہے ۔جسے بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے شرح نمو بڑھانے میں کاروباری برادری کا کردار انتہائی اہم ہے اور اگر اس کو مناسب صنعتی و تجارتی ماحول فراہم نہ کیا گیا تو ہماری شرح نمو اور ٹیکس بیس کبھی نہیں بڑھے گی اور 58ارب روپے ٹیکس کا حصول بھی ممکن نہیں ہوگا جس سے عوام کے مصائی اور حکومت کی مالی مشکلات میں کمی نہیں آئے گی۔
ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ اگلے سال شرح نمو میں مزید اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اور اسے پانچ فیصد تک پہنچانے کے لیے تقریباْ 65ارب ڈالر کی درآمدات کرنا ہونگی جبکہ برآمدات ستائیس ارب اور ترسیلاب30ارب ڈالر رہنے کا اندازہ ہے جس سے کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا جبہ قرضوں کی واپسی کے لئے بھی اربوں ڈالر درکا ر ہونگے حکومت کے آخری سال میں شرح نمو کو چھ فیصد تک لانے کے لئے پچھتر ارب ڈالر تک کی درآمدات اور35ارب ڈالر کی برآمدات کرنا ہونگی جو ایک چیلنج ہے ۔تاجروں کو مناسب صنعتی و تجارتی ماحول فراہم نہ کیا گیا تو شرح نمو اور ٹیکس بیس نہیں بڑھے گی۔