اسلام آباد (عکس آن لائن)مقتول صحافی ارشد شریف کے اہل خانہ کے وکیل نے ازخودنوٹس پر اعتراض اٹھادیا۔جمعہ کو سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی، ارشد شریف کے اہلخانہ کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے ازخودنوٹس پر اعتراض اٹھادیا۔وکیل شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت تفتیش کو سپروائز نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تحقیقات کی نگرانی کرنا خلاف آئین ہے، ارشد شریف کی والدہ کو جسٹس آف پیس سے رجوع کرنے کا کہنا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ساڑھے پانچ ہفتے انتظار کے بعد سوموٹو لیا، جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ اتنا عرصہ کوئی قانونی کارروئی کیوں نہیں کی؟شوکت عزیز صدیقی نے جواب دیا کہ ایس ایچ او تھانہ رمنا شہید کی والدہ کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کر رہا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ صحافی برادری کے خدشات اور تحفظ کیلئے ازخودنوٹس لیا گیا تھا، عدالت سوموٹو میں کسی کو سزا دینے نہیں بیٹھی، جے آئی ٹی کے کام میں سپریم کورٹ کوئی مداخلت نہیں کر رہی، عدالت صرف حکومتی اداروں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے۔