نئی دہلی(عکس آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مسلسل محاصرے اور لاک ڈاون 200 روز پورے ہو گئے ہیں۔ جمعرات کو بھی مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور پابندیوں کا سلسلہ جاری رہا۔بھارتی فوجیوں نے اپنے جبری قبضے کے خلاف بھرپور مزاحمت کرنے پر کشمیریوں کو خوف و دہشت کا نشانہ بنانے کے لیے تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔، اسلام آباد ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں گزشتہ کچھ دنوں میں تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔
کے پی آئی کے مطابق جمعرات کے روز جموں و کشمیر کے سامبا ضلع میں جموں پٹھانکوٹ ہائی وے پر ایک کار ٹرک سے ٹکرا گئی ، پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔کار میں سوار پانچوں افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال لایا گیا جہاں انہیں مردہ حالت میں قرار دیا گیا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے معاون پیر منصور کے خلاف سخت قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ہندوستانی حکام نے اس سے قبل اس قانون کے تحت فاروق عبداللہ ، عمر عبد اللہ ، محبوبہ مفتی اور شاہ فیصل سمیت سیاست دانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ سارے لوگ قید ہیں۔ سخت قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت کسی بھی شخص کوسی عدالتی کارروائی کے بغیر ایک سال تک جیل میں رکھا جا سکتا ہے ۔5 اگست 2019 کے بعد اب تک 700 سے زیادہ کشمیریوں پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ،