اوٹاوا(عکس آن لائن ) کینیڈیا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کو دوائیاں ختم ہونے کے باعث صحت کے ایک بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، مریضوں کو اسپتالوں سے دور رکھا جا رہا ہے، کشمیری لاک ڈاون کی وجہ سے ایمبولینس طلب کرنے سے قاصر ہیں، یہاں تک کہ اسپتالوں میں ٹراما سنٹر بند ہیں۔
کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے اوٹاوا میں انڈس ہسپتال کے فنڈ ریزنگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں صحت کی صورتحال انسانیت سوز تباہی کی طرف اشارہ ہے، عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیرمیں صحت کی صورتحال سے متعلق بھارت کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔ہائی کمشنر تارڑ نے بتایا کہ معاشی رکاوٹوں کے باوجود عمران خان حکومت نے اسٹنٹ میں کمی کے پروگراموں میں تیزی ، صحت اور معیشت میں بہتری لانے اور پبلک ہیلتھ سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے میں ترقی کی ہے۔
سرکاری نجی شراکت داری صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہے اور پاکستان میں زچگی ، نوزائیدہ بچوں کی اموات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ ہائی کمشنر نے پسماندہ مریضوں کو بلا معاوضہ صحت کی نگہداشت کی فراہمی میں انڈس اسپتال کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے کہا انڈس ہسپتال خدمات کی فراہمی ، بیماریوں سے بچا و کے لئے پاکستان بھر میں صحت کی جامع خدمات کی فراہمی کے لئے اپنی رسائی کو مستقل طور پر بڑھا رہا ہے۔انہوں نے کینیڈا میں پاکستانی شہریوں پر زور دیا کہ وہ انڈس اسپتال کے نیک مقصد کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔