کراچی (عکس آن لائن)مس یونیورس پاکستان ایریکا رابن نے کہا ہے کہ کسی عالمی مقابلے میں جیتے والا ملک کا سفیر ہوتا ہے لیکن یہاں معاملہ اس کے برعکس تھا، ”مِس یونیورس 2023” کیعالمی مقابلے میں جانے سے قبل کئی طرح کی مشکلات کا سامنا رہا۔
سدرہ اقبال کے ساتھ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مہمان ایریکا رابن نے کہا کہ مس یونیورس پاکستان کا اعزاز ملنے پر بہت خوشی ہے، عالمی مقابلہ حسن تو نہیں جیت سکی لیکن دنیا کی ٹاپ 20 حسیناؤں میں شمار ہونا بھی میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ماڈلنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سی ملازمتیں کرنے کے بعد ماڈلنگ کے کیریئر کی طرف آئی اور مسسل جدوجہد کے بعد مس یونیورس پاکستان بننے کا موقع ملا۔
اس سے قبل مجھے لوگوں نے ٹیگ کرنا شروع کیا کہ آپ مس یونیورس پاکستان کے لئے اپلائی کریں، جسے میں جعلی سمجھ رہی تھی لیکن ایک دن فارم کھولا جس میں عام سی معلومات درکار تھیں اور میں نے فارم بھر دیا جس کے کچھ دن بعد مجھے شارٹ لس کرلیا گیا۔ اور پھر انٹرویو کے بعد سلیکشن ہوگئی۔انھوں نے بتایا کہ ابتداء میں مجھے پاکستان کی 20 لڑکیوں میں سلیکٹ کیا گیا اس کے بعد ٹاپ 5 میں آئی۔
اور پھر نیشنل کمپی ٹیشٹن کیلئے مالدیپ گئی، وہاں میں ونر ہوئی، مالدیپ میں مجھے مس یونیورس پاکستان کی حیثیت سے لے جایا گیا تھا لیکن میرے علم میں یہ بات نہیں تھی، مجھے تو مقابلہ جیتنے کے بعد میں پتہ چلا کہ میں مس یونیورس پاکستان کی حیثیت سے مالدیپ گئی۔ایریکا نے بتایا کہ اس کے بعد مس عالمی مقابلہ حسن ”مِس ??یونیورس 2023” کے مقابلے کی تیاری شروع کی۔