بیجنگ (عکس آن لائن)چین کے ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر نے کہا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے، اور اس میں کسی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے، تائیوان کا مسئلہ بنیادی طور پر یوکرین کے مسئلے سے مختلف ہے، سب سے بنیادی فرق یہ ہے کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
چین کے ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر نے ایک رسمی پریس کانفرنس منعقد کی۔ ایک رپورٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان ما شیاؤ گوانگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والی بات چیت کا مواد بالکل واضح ہے، اور “تائیوان کی علیحدگی ” ایک بند گلی ہے۔
ما شیاؤ گوانگ نے جواب دیا کہ چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر دفاع وی فینگ حہ نے بیس تاریخ کو امریکی وزیر دفاع لوئیڈ آسٹن کے ساتھ فون پر بات کی، جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر تائیوان کے مسئلے کو صحیح طریقے سے نہیں نمٹا گیا تو اس کا چین امریکہ تعلقات پر تخریبی اثر پڑے گا۔ آسٹن نے کہا کہ امریکہ ون چائنا پالیسی پر قائم ہے۔ کال کا تائیوان سے متعلق مواد بہت واضح ہے کہ”تائیوان کی علیحدگی” ایک بند گلی ہے، اور تائیوان انتظامیہ کی بیرونی طاقتوں پر انحصار کر کے “علیحدگی” حاصل کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔
ایک اور رپورٹر نے پوچھا: امریکی نائب وزیر خارجہ شرمین نے حال ہی میں تائیوان کے مسئلے کو یوکرین کے مسئلے سے جوڑتے ہوئے دعویٰ کیا کہ “کسی بھی ایسی کارروائی کی مخالفت کی اجازت نہیں دی جاتی جو آبنائے تائیوان کی موجود صورتحال کو تبدیل کرے۔” اس پر کیا تبصرہ ہے ؟جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب دیا ۔