اداکارہ کبری خان

مرتے وقت اپنے رب کا سامنا کرنے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہتی،اداکارہ کبری خان

لندن (عکس آن لائن)اداکارہ کبری خان نے کہا ہے کہ مرتے وقت اپنے رب کا سامنا کرنے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہتی، پیسہ اور مادیت پسندی ہاں یہ سب دنیا کا حصہ ہیں لیکن مجھے احساس ہوا کہ میں ان چیزوں کو اپنے ساتھ کہیں بھی نہیں لے جاسکتی،

میں آج بھی مغربی انداز کے کپڑے پہنتی ہوں، میوزک سنتی ہوں لیکن جب تک آپ کی نیت صحیح ہے اور اگر سب کچھ ٹھیک رہا اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھ سکی تو ٹھیک ورنہ شاید میں یہ سب چھوڑ کر کہیں اور چلی جاؤں۔گزشتہ روز بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکارہ کبری خان نے اپنے ڈرامیالفاوراپنی زندگی میں ہونے والی تبدیلیوں کے متعلق گفتگو کی۔کبری خان نے کہا کہ گزشتہ برس اپنے اندر آنے والی روحانی تبدیلیوں کا احساس ہوا جس کے بعد زندگی اور سوچ میں تبدیلی آنی شروع ہوئی، پیسہ اور مادیت پسندی ہاں یہ سب دنیا کا حصہ ہیں لیکن مجھے احساس ہوا کہ میں ان چیزوں کو اپنے ساتھ کہیں بھی نہیں لے جاسکتی، ان ایوارڈز کی خدا کے سامنے کوئی اہمیت نہیں اور شاید اسی سوچ کی وجہ سے مجھے احساس ہوا کہ بستر مرگ پر میں اپنے رب کے سامنے جاتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہتی۔

اداکارہ کبری خان نے اپنی زندگی میں رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر انسان اپنی زندگی میں ایسی صورت حال سے دوچار ہوتا ہے جو اس کی زندگی میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے۔ وہ آج جوبھی ہیں اور جیسی بھی ہیں، اس پر خوش ہیں لیکن وہ اس سے بھی بہتر بننے کی کوشش کررہی ہیں۔ تاہم وہ ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ پرسکون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈراما الف اللہ کا ان کے لیے تحفہ ہے اوریہ ڈراما اس وقت ان کے پاس آیا جب وہ اپنی زندگی میں پریشان تھیں اور لوگوں کو خود سے دور کررہی تھیں۔ یہاں تک کہ وہ یہ سوچنے لگی تھیں کیا وہ اس انڈسٹری کا حصہ بننا چاہتی ہیں؟۔

کبری خان نے ڈراما سیریل الفمیں اپنے کردار حسن جہاں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جب اسکرپٹ آیا تو انہیں حسن جہاں کے کردار سے محبت ہوگئی کیونکہ بہت ساری جگہوں پر ان کی زندگی حسن جہاں کے کردار سے جڑتی ہے۔ لوگ شوبز میں کام کرنے والوں کی زندگیوں کے بارے میں نہیں جانتے کوئی نہیں جانتا ہم اپنی نجی زندگی میں کیسے ہیں، کتنی عبادت کرتے ہیں، ہمارا اللہ سے تعلق کیسا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کو ہمارے بارے میں یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ ان کا تعلق شوبز سے ہے تو یہ غلط ہیں کرپٹ ہیں، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔

مثال کے طور جیسے سیاستدانوں کے بارے میں لوگ سوچتے ہیں کہ یہ سیاست میں ہے تو غلط ہے بالکل اسی طرح کی لوگوں کی سوچ شوبز سے وابستہ لوگوں کے بارے میں بھی ہے۔کبری خان نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ انڈسٹری میں کام کرتے ہوئے مجھے خواہش تھی کہ میرے ڈرامے دیگر لوگوں سے زیادہ پسند کیے جائیں بعد ازاں میں نے سوچا کہ میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں اور میں آج جو بھی ہو اس پر مطمئن ہوں۔

میں آج 50 ایوارڈز حاصل کرسکتی ہوں، آسکر حاصل کرسکتی ہوں لیکن اگر میں اچھی انسان نہیں تو اس سب کا کوئی مطلب نہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مجھے فن سے محبت ہے، میں آج بھی مغربی انداز کے کپڑے پہنتی ہوں، میوزک سنتی ہوں لیکن جب تک آپ کی نیت صحیح ہے اور آخر میں اگر سب کچھ ٹھیک رہا اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھ سکی تو ٹھیک ورنہ شاید میں یہ سب چھوڑ کر کہیں اور چلی جاؤں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں