گندم کی پچھیتی کاشت

محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کوگندم کی پچھیتی کاشت ہر صورت 15دسمبر سے پہلے مکمل کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کوگندم کی پچھیتی کاشت ہر صورت 15دسمبر سے پہلے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس عرصہ میں کاشتکار گندم کی شرح بیج 50تا55کلو گرام فی ایکڑ رکھیں اور جہاں ضروری ہو خشک بوائی کریں۔

انہوں نے بتایا کہ آبپاش علاقوں میں محکمہ زراعت کی سفارش کردہ اقسام سحر 2006، لاثانی 2008، فیصل آباد 2008، آری 2011، پنجاب 2011، ملت 2011، آس 2011، این اے آر سی 2011، گلیکسی 2013، اُجالا 2016، جوہر 2016، بورلاگ 2016، گولڈ 2016اور زنکول 2016، اناج 2017، این این گندم 1-اور فخر بھکر کاشت کریں ۔انہوں نے بتایا کہ سحر 2006، آری 2011، پنجاب 2011، گلیکسی 2013اور این این گندم 1-کنگی سے متاثر ہوتی ہیں لہٰذاان اقسام کو کم سے کم رقبہ پر کاشت کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار بیج اچھی شہرت کی حامل کمپنیوں کے ڈپوؤں یا مستند ڈیلروں سے حاصل کریں اور اگر گھر کا بیج ہو تو اسے اچھی طرح صاف کر کے کاشت کریں ۔

ترجمان نے بتایا کہ آبپاش علاقوں میں اگر زمین کمزور ہو تو دو بوری ڈی اے پی ، ایک بوری یوریا اور ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ اوسط ذرخیز زمین میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی ، ایک بوری یوریا اور ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ جبکہ ذرخیز زمین کیلئے سوا بوری ڈی اے پی ، ایک بوری یوریا اور ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ بوقت کاشت ڈالیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آبپاش علاقوں میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کر دہ جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کیا جائے اور سپرے کے لیے مخصوص فلیٹ فین نوزل یا ٹی جیٹ کا استعمال کیا جا ئے۔ انہوں نے پانی کی مقدار فی ایکڑ 100تا 120لیٹر رکھنے کی بھی ہدایت کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں