سیالکوٹ (عکس آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب نے چنے کی فصل کی بہتر نگہداشت کے لئے سفارشات جاری کردیں۔ترجمان محکمہ زراعت (توسیع )سیالکوٹ کے مطابق کاشتکار چنے کی جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گوڈی کریں یا محکمہ زراعت پنجاب کے مشورہ سے جڑی بوٹی کش زہر کا استعمال کریں۔منگل کو جاری بیان میں ترجمان نے بتایا کہ چنے کی فصل کو پانی کی ضرورت کم ہوتی ہے،آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں خصوصا پھول آنے پر اگر فصل میں سوکھا محسوس ہو تو ہلکاپانی لگا دیں۔کابلی چنے کے لئے پہلا پانی بوائی کے 60 تا70 دن بعد اور دوسرا پھول آنے پر دیں۔
انہوں نے کہا کہ دھان کے بعد کاشتہ فصل کو آبپاشی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔ستمبر کاشتہ کماد میں مخلوط کاشتہ چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی دیں۔اگیتی کاشتہ،کثرت کھاد یا بارش وغیرہ کی وجہ سے اگر فصل کا قد بڑھنے لگے تو مناسب حد تک پانی کا سوکا لگائیں یا کاشت کے بعد دو ماہ بعد شاخ تراشی کریں۔انہوں نے کہا کہ فصل کا معائنہ کرتے رہیں اور اگر فصل پر دیمک، ٹوکے یا چور کیڑے کا حملہ نظر آئے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے مناسب زہروں کا استعمال کریں۔فصل پر امریکن سنڈی حملہ آور نظر آئے تو کاشتکار اس کے محکمہ زراعت کے مشورہ سے تدارک کا فوری انتظام کریں۔چنے کی فصل میں اگر جڑی بوٹیاں کم ہوں تو جڑی بوٹی مار زہروں کی بجائے گوڈی کو ترجیح دیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی گوڈی فصل اگنے کے30 تا40 دن کے بعد اور دوسری گوڈی پہلی گوڈی کے ایک ماہ بعد کریں۔ریتلے علاقوں میں جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ روٹری آسانی سے ہو جاتی ہے۔بارانی علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں جٹا سپرئیر سے پانی کا سپرے کریں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ چنے کی فصل پر جھلسا و اور مرجھاو کی بیماریوں کا مشاہدہ ہو تو ان بیماریوں کو مزید پھیلا ﺅسے روکنے کے لئے متاثرہ پودوں کو تلف کردیں۔چنے کی فصل پر امریکن سنڈی حملہ آور ہو سکتی ہے لہذا کاشتکار اپنے کھیت کا معائنہ باقاعدگی سے کریں اور محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے اس کا تدارک کریں۔