بھنڈی توری

محکمہ زراعت کی ماہ اپریل کے دوران کاشتکاروں کو بھنڈی توری کے بیج کو ڈائی تھین یا کوئی دوسرا پھپھوند کش زہر لگا کر کاشت کرنے کی ہدایت

فیصل آباد(عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا ہے کہ ماہ اپریل کے دوران بھنڈی توری کی پچھیتی کاشت کی صورت میں فصل پر جڑ کے اکھیڑاکی بیماری کے حملے کے شدید خدشات ہوتے ہیں لہذا بھنڈی توری کی پچھیتی کاشت سے قبل بیج کو پھپھوند کش زہرلگا لینا چاہیے۔

محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ بھنڈی توری موسم گرما کی ایک نقد آور اور مقبول ترین سبزی ہے۔انہوں نے بتایاکہ اس کی کاشت کا موزوں ترین وقت مارچ کے آخر اور اپریل کے پہلے ہفتہ تک ہوتا ہے اور چونکہ پچھیتی بوائی کی صورت میں فصل پر جڑ اکھیڑاسمیت مختلف بیماریوں کے حملے کا خدشہ رہتا ہے لہذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ بھنڈی توری کی پچھیتی کاشت سے قبل بیج کو ڈائی تھین یا کوئی دوسرا پھپھوند کش زہر لگا لیں۔انہوں نے کہاکہ اگر کھیت میں فصل پرپیلا روگ کی بیماری کی علامات ظاہر ہوں توفوری طور پر کانفیڈارکا سپرے بھی کیاجائے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو موسم گرماکی دیگر سبزیوں کی کاشت بھی رواں ہفتہ کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار کریلے، گھیاکدو، چپن کدو، کالی توری، بھنڈی توری، بینگن، ٹماٹر، سبز مرچ، شملہ مرچ، تر، کھیرے کی کاشت رواں ہفتہ کے دوران مکمل کرلیں نیز ٹماٹر و مرچ کی کاشت بذریعہ پنیری کی جائے اور اس پنیری کو پٹڑیوں پر کاشت کیاجائے جبکہ کریلے، گھیاکدو، چپن کدو، گھیاتوری، تر، کھیرے کی کاشت پٹڑیوں کی ایک جانب اور بھنڈی توری کی کاشت پٹڑیوں کی دونوں جانب کرکے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ موسم گرما کی سبزیاں 20سے 35ڈگری سینٹی گریڈ کے دوران بہترین نشو ونما پاتی ہیں جبکہ اس سے زیادہ یاکم درجہ حرارت موسم گرماکی سبزیوں کی افزائش نسل کو متاثر کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ سبزیوں کی کاشت کیلئے اچھے نکاس والی نامیاتی مادوں کی حامل ذرخیز میرازمین انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سبزیوں کی کاشت سے قبل کھیت میں گوبر کی گلی سڑی کھاد بکھیر کر اسے زمین میں مکس کرنے کے بھی انتہائی مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار سبزیوں کی منظور شدہ اقسام کا معیاری بیج استعمال کریں تاکہ کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف بھرپور قوت مدافعت کے باعث انہیں اچھی فصل حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں