فیصل آباد(عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو تلسی کی کاشت اپریل کے ٓخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ تلسی کا پودا پاکستان میں تقریبا ہر جگہ سیلابہ اور کلراٹھی سمیت دیگر زمینوں میں بڑی آسانی سے اگایا جاسکتا ہے تاہم میرا زمین تلسی کی کاشت کیلئے زیادہ موزوں ہے۔محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ تلسی کے پودے کا تعلق پودینہ کے خاندان سے ہے جس کی بہت سی اقسام ہیں اوراس پودے کا عطر لونگ کے عطر کی ماند خوشبودار اور کدی حد تک نمکین ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تلسی کو پاکستان کے آبپاش میدانی علاقوں میں بڑی آسانی سے کاشت کیا جاتا ہے جس کے پتے اعصاب کو مضبوط،یادداشت کو تیز اور معدہ کوطاقتور بناتے ہیں نیز تلسی کئی قسم کے بخاروں،گلے کی خراش اور سانس کی بیماریوں کا شافی علاج ہے جبکہ تلسی کے بیج اسہال،پرانی پیچش،بواسیر،کھانسی،نزلہ و زکام کا مثر علاج ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تلسی کے اگا کیلئے معتدل سرد اور بیج پکنے کیلئے گرم و خشک آب وہوا کی ضرورت ہوتی ہے لہذا ایک یا دو دفعہ ہل بمعہ سہاگہ یا روٹا ویٹر چلا کر زمین کو اچھی طرح تیار کرلیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی کاشت اپریل کے آخر تک دو طریقوں سے کی جاسکتی ہے اسلئے کاشتکارڈیڑھ سے دو فٹ کے فاصلے پر اس کی کھیلیاں بنا کر اس کی بوائی کریں اور کھیلیلوں پر ایک فٹ کے فاصلے پر اس کی چٹکیاں لگائی جاتی ہیں یا کھیلیوں کے سر پر لکڑی سے لکیرکھینچ کر اس میں بیج ڈال دیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ کاشت کیلئے شرح بیج2سے 3کلو گرام فی ایکڑ استعمال کیا جائے جبکہ اس کی بوائی کے فورابعد پانی بہت احتیاط کے ساتھ لگانا چاہیے کیونکہ اگر کھیلیاں پانی میں ڈوب جائیں تو اس کا اگا نہیں ہوتا۔