لاہور (عکس آن لائن)اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ بولر رومان رئیس نے کہا ہے کہ مجھے سبق ملا کہ کبھی زندگی میں ہوا میں نہیں اڑنا چاہیے، ہمیشہ عاجز رہنا چاہیے۔
ایک انٹرویومیں رومان رئیس نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ فیملی والا تعلق ہے، پہلے سیزن سے ایمرجنگ کھلاڑی کی حیثیت سے سفر شروع کیا، اچھا وقت بھی دیکھا اور برا بھی، سیزن 3 میں انجرڈ ہوا تو میرے کیریئر کا یہ سیٹ بیک تھا۔انہوں نے کہا کہ میرے اچھے برے ٹائم میں فرنچائز نے سپورٹ کیا، میری ترجیح ہمیشہ اسلام آباد یونائیٹڈ رہی، انہوں نے مجھے ہر حال میں سپورٹ کیا، میری انجری میرے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر میں رکاوٹ بنی، گھٹنے کی انجری کے بعد کمر کی تکلیف کی بھی تشخیص ہوئی تھی۔
رومان رئیس نے کہا کہ میرے اندر جتنی جان ہے، میں کرکٹ کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں، یہ ہو نہیں سکتا کہ مایوسی نہ ہو، سوچ بھی آتی ہے کہ انجری نے مجھے باہر کر دیا، اچھا برا وقت زندگی میں آتا ہے اس کو تسلیم کرنا پڑتا ہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ بولر نے کہا کہ رواں سیزن میں ہماری ٹیم بہترین ہے، بدقسمتی سے پرفارمنس میں تسلسل نہیں لا سکے، یہ اچھی چیز ہے کہ ایونٹ کے آغاز میں ہی غلطیاں سامنے آ گئی ہیں، ان غلطیوں پر کام کر کے اچھا کمبی نیشن بنائیں گے تاکہ ٹرافی جیت سکیں۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان انڈر 19 کے فاسٹ بولرز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کی صلاحیت ہے، عبید شاہ اور حنین شاہ دونوں باصلاحیت ہیں، جتنا وہ خود میں توازن لائیں گے اچھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ذیشان اور علی رضا بھی اچھے بولرز ہیں، علی رضا نے ڈومیسٹک میں غیر معمولی پرفارم کیا ہے، بولر تبھی بنتا ہے جب وہ لمبی بولنگ کرتا ہے اگر فرنچائز نے ایمرجنگ میں لے لیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بولر بن گئے۔
انہوںنے کہاکہ فور ڈے سے ہی بولنگ کی سمجھ آتی ہے، فرنچائز کرکٹ بہت ہو گئی ہے، پیسے کا بھی عمل دخل بڑھ گیا ہے، کرکٹ کی بنیاد فور ڈے اور ون ڈے کرکٹ ہے، بڑی کرکٹ کھیلیں گے تو بڑے بولر بنیں گے۔