کراچی(عکس آن لائن) ڈرامہ اداکار علی عباس نے کہا ہے کہ مجھے اپنی فیملی کا پہلا نکما شخص تصور کیا جاتا تھا، کچھ سال تک مجھے اچھا کام تک نہیں ملا یہاں تک کہ میں اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ کرنے والا تھا۔ایک انٹرویو میں علی عباس نے کہا کہ سپر ہٹ ڈرامے دینے کے بعد میں خود کو اب خوش نصیب سمجھتا ہوں اور یہ اللہ پاک کا مجھ پر کرم ہے ورنہ مجھے آج بھی یاد ہے میں نے 2013 میں کام کرنا شروع کیا تھا لیکن کچھ سال تک مجھے اچھا کام تک نہیں ملا یہاں تک کہ اداکار کا بیٹا ہونے پر بھی میں زیرو تھا حتیٰ کہ میرے خاندان کے کافی لوگ شوبز سے وابستہ ہیں اور ان میں سے آغا علی بھی ایک ہیں جوکہ میرے پہلے کزن ہیں اور بہت کامیاب اداکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ہی لوگ بہترین اور کامیاب ترین اداکار سمجھے جاتے تھے لیکن مجھے معیاری کام ملتا نہیں تھا اور جو کام ملتا تھا اس کا معاوضہ نہ ہونے کے برابر تھا اسی وجہ سے مجھ پر تقریباًناکام شخص کا ٹھپہ لگ گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہوں گا کہ میں اپنی فیملی کا پہلا نکما شخص تھا کیوں کہ مجھے اچھا کام نہیں مل رہا تھا یہاں تک کہ ایسا موڑ بھی آگیا تھا کہ میں اداکاری چھوڑنے والا تھا تاہم اس کے بعد قسمت مہربان ہوئی اور میں نے خود کو منوایا۔علی عباس نے کہا کہ اداکاری میرے اہل خانہ کا مشغلہ نہیں بلکہ پیشہ ہے اور والد صاحب اداکاری کے اصول کے بہت سخت ہیں یہاں تک کہ اگر ہم کسی ڈرامہ میں ساتھ کام کرتے ہیں تو وہ مجھ سے سیٹ پر بات نہیں کرتے اور اب میں بھی یہی کرتا ہوں، سیٹ پر ان کی موجودگی میں خاموش بیٹھا رہتا ہوں۔