مرکزی قبرستان

ماموں کانجن:مرکزی قبرستان میں قائم مسجد کے سامنے لوگوں نے قبریں بنا کر مسجد کا دروازہ بند کر دیا

ماموں کانجن(نمائندہ عکس آن لائن)لوگوں کے شعور کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ مقامی مرکزی قبرستان میں قائم مسجد کے دروازے کے بالکل سامنے لوگوں نے اپنے پیاروں کی قبریں بنا کر مسجد کا دروازہ بند کر دیا ہے اوپر سے المیہ یہ کہ پہلی قبر بنانے والے کو کسی نے نہیں روکا جس کے بعد کئی اور لوگوں نے وہیں قبریں بنا ڈالیں حالانکہ مذکورہ قبرستان میں نئی قبروں کے لئے ابھی تک بہت سی جگہ موجود ہے تحریک منہاج القرآن سمیت دیگر مذہبی، اصلاحی سماجی تنظیموں نے یہاں قبریں تعمیر کر کے مسجد کا دروازہ بند کرنے والوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مفتیان و علماءکرام سے فتوی لیکر اگر ممکن ہو تو مذکورہ قبروں کو کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے
مرکزی قبرستان

مرکزی قبرستان کے قریب ٹی ایم اے کی طرف سے لگائے پودے عملہ کی عدم توجہی اور پانی کی عدم دستیابی کے باعث سوکھنا شروع ہو گئے سابق سی او ارشد غفور نے قبرستان اور ریلوے ٹریک کے درمیان کوڑے کرکٹ کے پڑے قدیمی ڈھیروں کو اٹھوا کر وھاں سینکڑوں درخت اور پودے لگوائے تھے جو انکے عرصہ تعیناتی کے دوران باقاعدہ نگہداشت کے باعث سر سبز اور بڑھتے رہے جونہی سی او کا تبادلہ ہوا تو مذکورہ پودوں کی نگہداشت کو نظر انداز کر دیا گیا جس کے باعث سینکڑوں پودے سوکھ گئے ہیں، شہریوں نے شہر کی خوبصورتی بڑھانے کی نیت سے کئی گئی اس پلانٹیشن کی باقائدہ نگرانی کا مطالبہ کیا یے

اپنا تبصرہ بھیجیں