ماموں کانجن(نمائندہ عکس آن لائن)لاپتہ ہونے والے دوسری کلاس کے طالب علم کی بوری بند لاش دریائے راوی سے برآمد ہو گئی جسے ایک اوباش نے زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کرنے کے بعد بوری میں بند کر کے نہر میں پھینک دیا تھا جو سفر کرتی ہوئی دریائے راوی میں پہنچ گئی تھی لخت جگر کی نعش ملنے پر والدین پر غشی کے دورے پڑ گئے
تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز تمباکو محلہ سے دوسری کلا س کا طالب علم اسد علی سکول سے واپسی پر اسکے اوباش پڑوسی ذیشان نے ورغلا کر اپنے بھینسوں والے باڑے میں لیجا کر زیادتی کے بعد گلا دبا کر ہلاک کر دیا تھا اور اسکی نعش تھیلے میں بند کر کے نہر میں پھینک دی جو سفر کرتی ہوئی دریائے راوی میں پہنچ گئی جسے مقامی پولیس نے 1122کے تیراکوں کی مدد سے آج تلاش کر لیا اور پوسٹمارٹم کے لئے ٹی ایچ کیو تاندلیانوالہ بھجوا دیا ہے
پولیس نے شک کی بنا پر مقتول کے پڑوسی ذیشان کو پکڑا تھا جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے نعش کو نہر میں گرانے کی نشاندہی کی تھی نعش تھانہ پہنچنے پر سینکڑوں لوگ تھانہ کے باہر پہنچ گئے اور ملزم کو انکے حوالے کرنے کا مطالبہ کرنے لگے تاہم ایس ایچ او نعیم علم الدین گجر نے اپنے اکلوتے بیٹے کی قسم کھا کر ملزم کو کسی قسم کی رعائت نہ دینے کی یقین دہانی کرائی تو مظاہرین نے ایس ایچ او زندہ آباد اور پولیس کی اب تک کی کارکردگی پر انکے حق میں نعرے لگانے شروع کر دئے