لاہور(عکس آن لائن) رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں پاکستان میں خالص براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 52.1کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کا حجم348.3 ملین ڈالر رہا۔اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کی آمد 166.2 ملین ڈالر کے اخراج کے مقابلے میں 514.5 ملین ڈالر تھی۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران خالص براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم726.5 ملین ڈالر رہا جس میں378.2 ملین ڈالر کی کمی ہے۔صرف اکتوبر کے دوران، خالص براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی رقم 94.9 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے247.3 ملین ڈالر کے مقابلے میں 62 فیصد کم ہے۔ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر ستمبر میں 84 ملین ڈالر کے مقابلے میںبراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حجم میں13 فیصد اضافہ ہوا۔
دریں اثنا ء رواں مالی سال کے چار ماہ کے دوران ملک میں مجموعی چینی سرمایہ کاری میں 27 فیصد کی کمی ہوئی تاہم چین اب بھی سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 102 ملین ڈالر کے مقابلے میں 74.8 ملین ڈالر کے خالص براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ساتھ کل حصص کا 14.5 فیصد ہے۔متحدہ عرب امارات 69 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے بڑے سرمایہ کار کے طور پر ابھرا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 54 ملین ڈالر کے مقابلے میں 27.7 فیصد کا اضافہ ہے اور کل حصہ کا 13 فیصد ہے۔مالی سال کے دوران توانائی کے شعبے نے سرمایہ کاری کا بڑا حصہ حاصل کیا جس کا حجم155.5 ملین ڈالر،اس کے بعد مالیاتی کاروباری شعبہ 97.5 ملین ڈالر اور تیل اور گیس کی تلاش 18.5 ملین ڈالر رہا۔