اسلام آباد(عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سیکرٹری جنرل اور ممبر قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ لانگ مارچ عوام کو لاقانونیت سے نجات دلانے کا مارچ ہے،نیب کے جھوٹے کیسز عدالتوں کا وقت ضائع کر رہے ہیں،میرے خلاف ریفرنس میں مالی فائدے، رشوت یا کمیشن کا کوئی الزام نہیں، پی ٹی آئی نے 70 کروڑ میں سینیٹ کا ٹکٹ بیچا، عبدالقادرکو آزاد الیکشن میں کھڑا کرکے اپنا امیدوار بٹھا دیا اور پھر عبدالقادرکو اپنی جماعت میں شامل کر لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نیب کے جھوٹے کیسز عدالتوں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک میں بین الاقوامی معیار کے اسپورٹس سٹی کمپلیکس کو کھنڈر بنا دیا گیا، وہ منصوبہ جو 90 فیصد مکمل تھا اسے بھوت بنگلا بنا دیا گیا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے خلاف ریفرنس میں مالی فائدے، رشوت یا کمیشن کا کوئی الزام نہیں ہے، مجھ پر صرف اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا ہے، اس طرح کے بھونڈے ریفرنسز تو ترقی کے ہر منصوبے پر لگیں گے۔حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ اناڑی، جاہل یہ ناکام ہیں، انہوں نے ملک کو دوبارہ اندھیروں میں ڈال دیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ ہماری سفارتکاری اس حد تک تباہ ہو چکی کہ ہمیں اب یہ نہیں پتہ کہ ہم چین کے ساتھ ہیں یا امریکا کے ساتھ ہیں، بھارت ہمارے سامنے سے کشمیر اچک کر لے گیا۔وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم کو صرف دو کام آتے ہیں تقریر کروا لیں یا چندہ اکٹھا کروا لیں، اس سے آگے ایک قدم جاتے ہیں تو ترجمانوں کا اجلاس بلا لیتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کر لیا کہ ان کی جماعت نے 70 کروڑ میں سینیٹ کا ٹکٹ بیچا، عبدالقادرکو آزاد الیکشن میں کھڑا کرکے اپنا امیدوار بٹھا دیا اور پھر عبدالقادرکو اپنی جماعت میں شامل کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان مولانا فضل الرحمان کو مولانا ڈیزل کہتے نہیں تھکتے تھے، اب اگر مولانا عبدالغفور حیدری ان کے پینل میں آجائیں تو مولانا فضل الرحمان ٹھیک ہیں۔اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ مارچ کا لانگ مارچ عوام کو لاقانونیت سے نجات دلانے کا مارچ ہے، لانگ مارچ میں صرف پی ڈی ایم نہیں بلکہ ہر شخص نکلے گا۔