قومی کرکٹ ٹیم کے

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ طویل المدت منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔

کھیل (عکس آن لائن ) قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز نہ جیتنے کا پچھتاوا ہے، انگلینڈ کا دورہ بہت اہم تھا کیونکہ کرکٹ کئی مہینوں تک بند تھی، بطور ٹیم اور کوچ اس سیریز کے ہارنے پر افسوس رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 کھلاڑی تیاری کے بغیر گئے تھے، اس کے باوجود مجموعی طور پر کارکردگی قدرے بہتر ہی رہی جب کہ غیر معمولی صورتحال میں دورہ کرنے پر انٹرنیشنل میڈیا نے ہماری ٹیم کو سپورٹنگ ٹیم کہا جو مثبت چیز ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کی بحالی کے لیے دورہ انگلینڈ انتہائی ضروری تھا اور جب ٹیم کی اچھی کارکردگی ہو گی تو اچھے نتائج بھی برآمد ہوں گے۔
مصباح الحق نے کہا کہ حیدرعلی کو بھی ہم ہی لائے، سینئرز اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے آرہے تھے، حیدر کے بیٹنگ نمبر کی وجہ سے انہیں پہلے نہیں کھیلا سکے، حفیظ جب اعتماد میں دکھائی دیے تو ان کو موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں کہا جاتا ہے پاکستان کے پاس فائر پاور نہیں، ہم نے 2 میچز میں 190 سے اوپر سکور کیا، بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں تاہم چیزیں آہستہ آہستہ مزید بہتر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے متعلق کچھ معاملات حوصلہ افزا ہیں تاہم مستقبل میں نوجوان کھلاڑیوں کو تسلسل کے ساتھ موقع دیں گے۔ اب ہم طویل المدت منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔
چیف سیلیکٹر نے کہا کہ بابر اعظم پاورفل ہے، بطور کپتان اپنے فیصلے خود کرتا ہے، 2 نوجوان بولرز کے ساتھ محمد عامر کو بطور سینیئر میدان میں اتارا گیا تھا جب کہ محمد حفیظ، شعیب ملک اور وہاب کی پرفامنس ایسی ہے کہ ورلڈکپ تک چل سکتے ہیں، 40 سال عمر سے کوئی فرق نہیں پڑتا جب کہ ورلڈ کپ تک بہترین 15 ہمارے سامنے ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں