د بئی(عکس آن لائن) موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی) کے فریقین کی 28 ویں کانفرنس دبئی میں ہو رہی ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کارمیلا نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں چین کی کامیابیاں قابل ذکر ہیں۔
ان کا کہنا ہےکہ ہم نےآف شور پون بجلی اور چارجنگ اسٹیشنز کی تعمیر کے شعبے میں چین کی پیش رفت کا مشاہدہ کیا ہے۔اس کے علاوہ، شمسی توانائی میں چین کے پاس بھاری سرمایہ کاری کے منصوبے بھی موجود ہیں۔ٹیکنالوجی کی ترقی کی بدولت چین 16 میگاواٹ آف شور ونڈ ٹربائن بنا سکتا ہے، جو ایک بہت اہم ہدف ہے.ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے چین میں چارجنگ اسٹیشن دیکھے ہیں ، جہاں ایک نئی توانائی کی گاڑی فی سیکنڈ چارجنگ کے ذریعے ایک کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔ چین میں ہونے والی بہت سی پیش رفت کی وجہ سے ہمیں اعتماد ملتا ہے کہ چین اپنے وعدے کے مطابق کاربن نیوٹریلیٹی کے اہداف کو پورا کرے گا۔
2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال ہے۔ کارمیلا نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ آب و ہوا کی تبدیلیوں کے مسئلے سے نمٹنا ہر ایک کی لڑائی ہے اور کوئی بھی اکیلے یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔