فیصل آباد (عکس آن لائن) فیصل آباد ڈویڑن سمیت اکثر اضلاع میں مکئی کی کاشت کے رقبہ میں اضافہ ہو گیا ہے اور چونکہ مکئی کا شمار ملک کی اہم اور نقد آور فصلات میں کیا جاتا ہے لہٰذا موجودہ حالات میں اس کی ضرورت میں اضافہ کے باعث جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کی فی ایکڑ پیداوار بھی تسلسل سے بڑھتی جار ہی ہے۔ پاکستان کسان بورڈ کے ترجمان نے بتا یا کہ نقد آور فصل ہو نے کی وجہ سے ہر سال مکئی کی کاشت کے رقبے میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث گذشتہ سال اس کی ریکارڈ 60لاکھ ٹن سے بھی زیادہ پیداوار حاصل ہوئی تھی۔
انہوں نے بتا یا کہ تھائی لینڈ مکئی کی انتہائی نقد آور و قیمتی فصل سے مختلف اقسام کی اشیائ تیار کر کے ایکسپورٹ کر رہا ہے اور اس سے بھاری زر مبادلہ بھی کمایا جا رہا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ اگر حکومت مکئی کی فصل کیلئے سبسڈی کا اعلان کر دے تو اس کی اضافی پیداوار برآمد کر کے بھاری زر مبادلہ حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ اس وقت تک مکئی کی 30کے قریب اقسام دریافت کی جا چکی ہیں جن میں سے پیداوار اور علاقائی تقسیم کے حوالے سے 17اقسام زیر کاشت ہیں۔
انہوں نے بتا یا کہ ہائبرڈ بیج کے استعمال سے مکئی کی پیداوار 60من فی ایکڑ تک ہو سکتی ہے جو روائتی بیج کی نسبت کم از کم 10من زیادہ ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس سلسلہ میں کاشتکاروں سے بھر پور تعاون کرے گی تاکہ ملک میں سر سبز انقلاب لانے کے خواب کو عملی شکل دی جا سکے۔