فلورملز

فیصل آباد،ضلعی انتظامیہ آٹے کے بحران اور گندم کے ریٹ کو کنٹرول کرنے مکمل طور پر ناکام

مکوآنہ ( عکس آن لائن)فیصل آبادضلعی انتظامیہ آٹے کے بحران اور گندم کے ریٹ کو کنٹرول کرنے مکمل طور پر ناکام، منافع خوروں اور ذخیرہ اندازوں نے گند م کی قیمت بلیک میں 5200روپے من کردی ،ضلع بھر میں کھلا آٹا160روپے کلو ہوگیا،جبکہ برائلر مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ، مرغی کا گوشت 550سی 600روپے فی کلو فروخت ہو نے لگا ،جبکہ گھی کی قیمتو ںمیں بھی 20سے 25روپی فی کلو اضافہ ،نان اور روٹی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خد شہ ،ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی صرف کاغذی کارروائی تک محدود ، ضلعی انتظامیہ سرکاری آٹے کی شفاف ترسیل یقینی بنانے میں ناکام شہری لمبی لائنوں میں لگ کر طویل انتظار کے بعد بھی خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سے ضلع بھر میں آٹے کے بحران کو انتظامیہ حل نہ کرسکی پنجاب بھر میں سستا آٹا دستیاب نہیں ہے جبکہ کمرشل آٹے کا15کلو والا تھیلا مزید100 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔فیصل آباد سمیت پنجاب بھر گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے ہی منافع خوروں اور ذخیراندزوں نے پرانی گندم دوگناہ میں ریٹ پرفروخت شروع کردی ہے جبکہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر آٹا چکیوں کا کوٹہ بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے چکی مالکان گندم اوپن مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں چکی محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سرکاری گندم اوپن مارکیٹ فروخت ہورہی ہے اور منافع خوروںچکی مالکان اور شہر یوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے چکی مالکان آٹا مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں اس وقت مارکیٹ میں گندم فی من 5200روپے ہوگی ہے ، جبکہ فلور ملز مالکان اور منافع خور شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور ضلعی انتظامیہ انکے سامنے بے بس نظر آرہی ہے ۔

شہر اور گردونواح میں شہریوں کو آٹے کے حصول کے لیے لمبی قطاروں میں لگ کر طویل انتظار کے بعد بھی خالی ہاتھ ہی واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ کئی کئی گھنٹے انتظار کے بعد بھی آنا نہیں ملتا آٹا خریدنے کے لیے قطاروں میں لگیں تو کام پر نہیں جاسکتے اب آنے کے لیے قطاروں میں لگیں یا کام پر جائیں، آئے جیسی بنیادی ضرورت کے حصول کے لیے خوار ہونا پڑ رہا ہے مگر ضلعی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی اور تمام کارکردگی صرف اور صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہے گھی کی قیمتوں میں اضا فہ ،مزید 20سی25روپے فی کلو مہنگا ہو گیا ،گھی 525روپے میں فروخت ،مختلف کمپنیو ں نے اپنی قیمتیں مقرر کر لی،10سی15روپے فی کلو اضا فہ کے ساتھ فروخت ،اس طرح مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے گذشتہ روزمرغی کاگوشت550 سے 600روپے فی کلو فروخت ہوتا رہا ۔پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مرغی کی خوراک مہنگی ہونے سے مرغی کا گوشت مہنگا ہورہا ہے۔

سویا بین کے جہازدوماہ سے پورٹ پر رکے ہوئے ہیں مگر ایل سیز نہیں کھل رہیں۔ جس کی وجہ سے مرغی کا گوشت مہنگا ہو رہا ہے اور عوام کو مہنگے داموں برائلر گوشت خریدنا پڑ رہا ہے جو ان کی پہنچ سے بھی باہر ہو چکا ہے۔ اگر حکومت نے نوٹس نہ لیا تو مرغی کا گوشت بھی خریدنا ناممکن ہو جائے گا ۔ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آٹے کی ترسیل کے لیے مین شاہراہوں پر ٹرک سیل پوائنٹس دوبارہ بحال کر دیئے گئے ہیں ضلعی انتظامیہ آٹے کی شفاف ترسیل اور آسان فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ 10 کلو آٹے کا تھیلا 648 روپے کی رعایتی قیمت پر 24 سیل پوائنٹس جبکہ 1150 دکانداروں کو سپلائی کیا جا رہا ہی, سیل پوائنٹس پر دس کلو آنے کے 63 ہزار 948 تھیلے سپلائی کئے گئے 10 کلو کا تھیلا 648 روپے کی رعایتی قیمت پر دستیاب ہے۔ سیل پوائنٹس بڑھانے کا مقصد صارفین کو آنے کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ اسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ خوراک کی ٹیمیں مانیٹرنگ پر مامور ہیں اور سیل پوائنٹس ونو ٹیفائیڈ شاپس پر آنے کے کونہ کے تحت سپلائی کرائی جارہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں