کراچی (عکس آن لائن)کورونا وائرس کی تباہ کاریوں نے دنیا بھر میں فیس ماسک کی طلب میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے اور کئی ممالک میں ان کی کمی ہو چکی ہے۔ لیکن کیا وائرس سے بچا میں فیس ماسک کارآمد ہے؟ ۔کورونا وائرس نے پوری دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور ڈر کے مارے ہر شخص فیس ماسک پہننے لگا ہے، جاپان میں ماسک کے لیے کئی مقامات پر لوگ آپس میں لڑ پڑے ہیں یہاں تک کے یوکرائن میں تو یہ اسلحہ کے زور پر چوری بھی کیے گئے ہیں۔
لیکن لوگوں کے اس ہیجان کے باوجود فیس ماسک کورونا وائرس کے بچا میں کوئی اہم کردار ادا نہیں کرپا رہے۔برطانیہ کے لندن اسکول کی ڈاکٹر شون مے یونگ کے مطابق وائرس فضا میں نہیں بلکہ ہاتھوں پر ہو سکتا ہے۔ڈاکٹرشون کے مطابق آپس میں مصافحہ کرنے سے وائرس ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ کو لگ جاتا ہے اور ہم اسی ہاتھ سے اپنے چہرے کو چھوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے فیس ماسک پہننا ضروری نہیں بلکہ کھانستے اور چھینکتے لوگوں سے فاصلہ رکھنا اہم ہے۔
وائرس ہمارے اندر آنکھوں، ناک اور منہ کے ذریعے جاتا ہے۔اسی طرح وائرس کے خلاف ہاتھوں کو اچھے طریقے سے دھونا، یا سینیٹائزر کا استعمال کرنا آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق جب تک کوئی شخص بیمار نہ ہو یا وائرس سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال نہ کر رہا ہو، اسے ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔