ملتان (عکس آن لائن)جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین والے معاملے پر پاکستان کو مبہم نہیں ہونا چاہیے ،ایک زمانے میں پاکستان نے اسرائیل کے جہاز گرائے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا کے خلاف چورن بیچنے کی کوشش کی جو ناکام رہی، ابہام کیوں پیدا کئے جارہے ہیں، الیکشن کل کرا دیں تو ہم کل بھی تیار ہیں، الیکشن تو ہوں گے ہی ہوں گے،
الیکشن جنوری کے آخر میں ہوں گے تو آدھے ملک میں تو برفباری ہورہی ہوگی، طالبان نے نئی نئی حکومت سنبھالی ہے، ہمارے ہاں بڑا تجربہ ہے، ہمیں اپنے طریقے سے معاملات طے کرنے چاہئیں،ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ75سال سے اسرائیل نے فلسطین کی زمین قبضہ جمایا ہوا ہے، امریکہ اور مغربی قوتیں انکی پشت پر رہی ہیں، انہوں نے ایک دفعہ بھی انسانی حقوق کی بات نہیں کی، تمام مظالم کے بعد غزہ سے اسرائیل کی طرف پیش قدمی ہوئی ہے، فلسطین نے جس ہمت کے ساتھ اپنی زمین کی حفاظت کی ہے تمام امت مسلمہ کو انکے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانیوں کے ساتھ جو رویہ رکھا گیا وہ ہماری روایت کے برعکس ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ ووٹ کوعزت کا نعرہ اس وقت تھا جب ووٹ کو خطرہ تھا، پیپلز پارٹی نئی مردم شماری کے تحت الیکشن پر متفق ہوگی،
مولانا فضل الرحمان نے کہا میں یہ اچھا نہیں سمجھتا کہ کسی کیلئے ماحول کچھ ہو اور کسی کیلئے کچھ اور، سب کیلئے الیکشن میں ایک جیسا ماحول ہونا چاہئے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ایک غیر ضروری کاغذ اٹھا کر ایک مسئلہ بنایا،جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ جب دشمن کے ہاتھ بندھے ہوئے ہوں اور میرے ہاتھ کھلے ہوئے ہوں تو لڑائی کا مزا نہیں آتا، انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو، کور کمانڈرہاﺅس، فوج کے قلعوں پر حملہ کیا گیا، پورے ملک میں 9مئی کو منظم حملے کئے گئے، لیڈرشپ ذمہ دار ہے،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی ترغیب دلائی، معیشت کی بہتری کا خواب اسرائیل کو تسلیم کرنے میں دیکھتے رہے، اسلامی دنیا کو ایک جسم بن کر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے، دو جنگوں میں پاکستان کی فوج وہاں لڑی ہے،سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ بڑے واضح موقف کے ساتھ ہمیں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔