اسلام آباد (عکس آں لائن)وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ فحاشی سے متعلق عمران خان کے بیان کو لوگوں نے غلط رنگ دیا، ناقدین کو جب سیاسی میدان نہیں ملتا تو مذہب کے حوالے سے سوال اٹھانا شروع ہوجاتے ہیں،بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے،رمضان میں مساجد میں طے شدہ ایس او پیز کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا،نمازی مساجد میں ماسک کا استعمال کریں،حکومت مہنگائی کو قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، تاجر تنظیمیں رمضان میں اپنا منافع پچاس فی صد کم کر دیں۔نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ صدر کے ساتھ دو روز قبل کورونا وائرس کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں مختلف مسالک کے سکالرز نے شرکت کی،اجلاس میں طے ہوا کہ گزشتہ سال ایس او پیز کے تحت اس سال بھی مساجد کھلی رہیں گی۔
طاہر اشرفی نے کہاکہ افواہیں ہیں کہ مساجد اور امام بارگاہیں بند ہوں گی۔ ایسا کچھ نہیں،کچھ لوگ صرف شر کے لیے ایسی افواہیں پھیلاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں سے اپیل ہے کہ گھر سے وضو کرکے آئیں،گھر میں سنت ادا نبی پاک ۖکیا کرتے تھے۔ انہوںنے کہاکہ عوام سے اپیل ہے کہ تیسری لہر شدید ہے تو اس سے زیادہ سے زیادہ بچا جائے۔طاہر اشرفی نے کہاکہ اگر زخیرہ اندوز نہیں ائیں گے تو حکومت زخیرہ اندوزوں کے خلاف شدید ایکشن کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ زخیرہ اندوزوں کے کیے نبی پاک (ص) نے بددعا کی ہے، تاجر تنظیموں کو آگے بڑھ کر اپنے نفع کو ادھا کر دینا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی حکومت میں مسجد اور مدرسے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں، علماء کے ساتھ مل کر وقفی املاک ایکٹ کے معاملات کی بھی اصلاح کی جائیگی۔ انہوںنے کہاکہ فہاشی کے بارے میں عمران خان کے بیان کو لوگوں نے غلط رنگ دیا ،اگر کوئی مرد بھی فہاشی پھیلاتا ہے تو وہ اتنا ہی گناہگار ہے جتنی عورت،آج کل سائیکل بھی بیچنی ہو تو عورت کو اشتہار میں دکھایا جاتا ہے۔ طاہر اشرفی نے کہاکہ عمران خان کو بحرین کویت اور سعودیہ عرب نے دورے کی دعوت دی ہے،
عراق کی دفاعی نمائش میں پاکستان کا اسٹال بھی لگا ہوا تھا۔ انہوںنے کہاکہ جن ایس او پیز پر علماء نے اتفاق کیا ہے اس پر چلنے کی کوشش کی جائے،ہم مسجد اور مدسرے کو خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ناقدین کو جب سیاسی میدان نہیں ملتا تو مذہب کے حوالے سے سوال اٹھانا شروع ہوجاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کسی مسلمان پر الزام لگانا کہ کوئی ختم نبوت کا غدار ہے بالکل ممنوع ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے ختم نبوت اور ناموس رسالت کا مقدمہ متحدہ میں اٹھایا،او آئی سی نے پہلا ایوارڈ ایک پاکستانی مدرسے کے طالب کو دیا، حکومت کسی مسجد کے ساتھ کوئی زبردستی نہیں کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ ویکسین لگوانی چاہیے اور روزے کی حالت میں لگائی جا سکتی ہے، کوئی تو وجہ ہے کہ عالم اسلام پوری طرح پاکستان کی جانب متوجہ ہے۔
انہوںنے کہاکہ ہمارا مقصد ہے کہ ہمارے دوست ہمارے قریب ہوں، پاکستان میں رہنے واکی اقلیتیں ہمارے کیے بہت اہم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ غیر مسلمان طلباء اگر اسلامی نساب نہیں پڑھنا چاہتے تو ان پر کوئی لازم نہیں، ایک محدود طبقے کو اسلام کے نام سے کرنٹ لگ جاتا ہے اور وہ ہر وقت اعتراض کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں رہنے واکی اقلیتیں ہمارے کیے بہت اہم ہیں، غیر مسلمان طلباء اگر اسلامی نساب نہیں پڑھنا چاہتے تو ان پر کوئی لازم نہیں، ایک محدود طبقے کو اسلام کے نام سے کرنٹ لگ جاتا ہے اور وہ ہر وقت اعتراض کرتا ہے۔