اسلام آباد(عکس آن لائن) مسلم لیگ ن نے فارن فنڈنگ کیس میں اپنا جواب الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی میں جمع کرا دیا، جبکہ الیکشن کمیشن نے فریقین کو تین دسمبر کو دوبارہ طلب کرلیا،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے صرف ایک صفحے کا جواب جمع کرایاگیا ہے،
جبکہ معاملہ اربوں روپے کی رقوم کا ہے، ان کو ریکارڈ کے لیئےاونٹ منگوانے پڑیں گے کیونہ ان کا ریکارڈ رائے ونڈ سے نہیں ملے گا ان کا ریکارڈ ایون فیلڈ اور قطر میں ہو سکتا ہے ،ان کو ہمیشہ قطری کا سہارا ملتا ہے،ان کو بھاگنے نہیں دیں گے۔جمعہ کو الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کی مبینہ فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے لیئے سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا ،
ن لیگ کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا وکلا کے ہمراہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب بھی وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے،اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن نے کمیٹی کے سوالنامے پر اپنا جواب جمع کرا دیا ،جبکہ کمیٹی نے تین دسمبر کو فریقین کو دوبارہ طلب کر لیا،سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ہم نے جواب جمع کرادیا ہے ،تین تاریخ کو دوبارہ بلایا گیا ہے ،
مزید کوئی اعتراض ہوا تو اس کا بھی جواب دیں گے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کو جواب کے لیئے اڑتالیس گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا ،اسکروٹنی کمیٹی کے 24 سے زائد اجلاس ہو چکے ہیں، ن لیگ کے پاس تمام سوالات کا یہی جواب ہے کہ ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ،ن لیگ کی جانب سے صرف ایک صفحے کا جواب جمع کرایاگیا ہے جبکہ معاملہ اربوں روپے کی رقوم کا ہے ،
ان کو ریکارڈ کے لیئےاونٹ منگوانے پڑیں گے کیونہ ان کا ریکارڈ رائے ونڈ سے نہیں ملے گا ان کا ریکارڈ ایون فیلڈ اور قطر میں ہو سکتا ہے ،ان کو ہمیشہ قطری کا سہارا ملتا ہے ،ان کو یوکے ایل ایل سی کا بھی جواب دینا ہے ،ان کو بھاگنے نہیں دیں گے ، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ،فرخ حبیب نے کہا کہ کل کےسپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت مضبوط ہوئی ،پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتیں اپنی زمہ داری کو پوری کریں گی، پارلیمنٹ کو جو ذمداری ملی ہے وہ پوری کرے گی ،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ،نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیئے آئینی طرقہ کار اپنایا جائے گا۔