فاؤنڈیشن یونیورسٹی

فاؤنڈیشن یونیورسٹی میں بی آر آئی  کے ذریعے عالمی روابط کے فروغ میں میڈیا کے کردار بارے کا نفر نس کا انعقاد

اسلام آ باد (عکس آن لائن) فاؤنڈیشن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد، میں چائنا میڈیا گروپ اور پاکستان ریسرچ سنٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر (اسلام آباد) کے تعاون سے “بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے عالمی روابط کے فروغ میں میڈیا کا کردار” کے عنوان سے ایک روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جمعہ کے روز  کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پروریکٹر فاؤنڈیشن یونیورسٹی، اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور نے کہا کہ آج کے دور میں میڈیا کے آگہی اور شعوری کردار کی بے حد ضرورت ہے۔

غیر روایتی میڈیا پر صحت عامہ و تعلیم سے لے کر ہر شعبے سے متعلق غلط معلومات کی بہتات ہے جس کا تدارک روایتی میڈیا، اخبارات، ریڈیو اور ٹیلی ویژن سمیت ذرائع ابلاغ کی ہر شکل کے مثبت انداز میں استعمال سے ہی ممکن ہے۔ انھوں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور سی پیک سے متعلق تعمیری کردار ادا کرنے پر چائنا میڈیا گروپ کی کارکردگی کو بے حد سراہا اور امید کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی اس حوالے کام فروغ پائے گا۔

پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے کانفرنس سے خطاب میں عالمی منظرنامے میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے مختلف پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ دنیا میں بی آر آئی کی قبولیت میں اضافہ ہو رہا، مزید ملک اس میں شامل ہو رہے ہیں، جن کی تعداد 150 ممالک سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس سب کی وجہ ان ممالک میں ایسے منصوبوں سے متعلق پھیلی آگہی کا تسلسل ہے جس میں میڈیا کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے۔

انھوں کہا کہ بی آر آئی کے تحت سی پیک جیسے عظیم منصوبے کا گیٹ ہونا پاکستان کی خوش قسمتی ہے، ہم سب کو مل کر اس سلسلے میں اپنی عوام کو آگاہ کرنا ہے، عوامی روابط کے فروغ کے لیے مددگار ماحول فراہم کرنا ہے، اس حوالے سے میڈیا اہم کردار ادا کرتا آیا جسے مزید بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔ پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی، ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے سربراہ محمد عاصم کھچی نے کانفرنس کے شرکاء کو پاکستان اور چین کے درمیان جاری منصوبوں سے عوامی آگاہی کے ضمن میں کیے جانے والے کام سے آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے چین کے ذرائع ابلاغ اور اے پی پی کے درمیان متعدد معاہدے بھی کیے گئے، جن کا مقصد عوام تک ہر لمحہ درست و فائدہ مند معلومات بہم پہنچانا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے اسلام آباد سٹوڈیو کی ڈائریکٹر ڈو جیانینگ نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ سال 2023 چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کا بھی دسواں سال تھا۔

گزشتہ دس سالوں میں، چین اور پاکستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے قریبی تعاون کیا ہے اور نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں اور لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔ ساتھ ہی، سی پیک کی تعمیر سے متعلق بہت سی  غلط معلومات  انٹرنیٹ  کے ذریعے معاشرے میں پھیل رہی ہیں۔ جس سے  چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو چیلنجز کا سامنا کرنا  ہے۔ دونوں ممالک کے میڈیا کو مل کر غلط معلومات کے پھیلاؤ کو ختم کرنا ہے ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی جنگ میڈیا گروپ سرمد علی نے اپنے خطاب میں بیرونی ذرائع ابلاغ کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو، سی پیک اور دیگر ایسے منصوبے جو دنیا بھر انسانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں، کے بارے میں منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے بات کی۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اس منفی رجحان کا مقابلہ اپنی نوجوان نسل کو درست معلومات کی فراہمی یقینی بنا کر کرنا ہے، پاکستان کے تمام ادارے اور عوام سی پیک اور اس کے مستقبل کے تحفظ کے لیے ایک پیج پر موجود ہیں۔ کانفرنس سے سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اشفاق احمد گوندل، عملدرآمدی ٹربیونل برائے اخباری ملازمین کے چیئرمین اور معروف قانون دان شاہد محمود کھوکھر، بحریہ یونیورسٹی کے شعبہ سوشل سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر آدم سعود، سربراہ شعبہ آرٹ اینڈ میڈیا، فاؤنڈیشن یونیورسٹی ڈاکٹر حنا شاہد نے بھی خطاب کیا جبکہ انسٹیٹیوٹ فار دی کمیونٹی ود شیئرڈ، کمیونیکشن یونیورسٹی آف چائنہ کی ڈپٹی ڈین ڈاکٹر ژینگ ژین کیو اور یونیورسٹی آف آگسٹائن تنزانیہ کے شعبہ پبلک ریلیشنز کے سربراہ ڈاکٹر ڈیوڈ ہیرونا ماریشو نے آن لائن شرکت کی اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے حوالے سے اپنی تحقیق و مطالعہ سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

“بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے عالمی روابط ہے فروغ میں میڈیا کا کردار” پر ایک روزہ کانفرنس کے موقع پر فاؤنڈیشن یونیورسٹی کے شعبہ آرٹ اینڈ میڈیا کے طلبہ کی جانب سے بی آر آئی اور سی پیک کے حوالے سے تیار کردہ فن پاروں اور پینٹنگز کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا اور کانفرنس کے اختتام پر مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں