بیجنگ (عکس آن لائن) مئی میں چین کے معاشی آپریشن کے تازہ ترین اعداد و شمار باضابطہ طور پر جاری کئے گئے۔ مجموعی طور پر چین کی معیشت مستحکم طور پر چل رہی ہے، اہم اشاریوں میں بہتری آئی ہے، ترقی کا رجحان جاری ہے۔ اس سے چین میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی مضبوط ہوا ہے۔
یہ اعتماد سب سے پہلے چینی مارکیٹ کے “بڑے” سائز سے پیدا ہوتا ہے. مزید یہ کہ یہ بڑی مارکیٹ اب بھی معیار اور کوالٹی میں اپ گریڈ کر رہی ہے. چینی مارکیٹ کی کشش بھی جدت طرازی کی “تیز رفتاری” میں مضمر ہے۔ چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اعلیٰ درجے کی ذہین اور سبز تبدیلی واضح ہے، اور نئی معیاری پیداواری صلاحیت کے ذریعہ جاری کردہ نئی متحرک توانائی تیزی سے بڑھ رہی ہے.
بہت سی غیر ملکی کمپنیوں کا خیال ہے کہ چین کے ٹیلنٹ اور تکنیکی فوائد ، فعال صارف گروپوں ، بھر پور ایپلی کیشن منظرنامے اور مکمل سپلائی چین نے ایک ساتھ مل کر ، ان اداروں کی جدید مصنوعات کے اطلاق میں “تیزی” پیدا کی ہے۔ اس وجہ سے ، انہوں نے عالمی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لئے چینی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ چین عالمی معیشت کی بحالی میں “تیزی” لا رہا ہے۔ چین میں آئی ایم ایف کے چیف نمائندے بارنیٹ نے نشاندہی کی کہ چین کی معیشت میں ہر ایک فیصد اضافے پر چین سے منسلک معیشتوں کی ترقی میں 0.3 فیصد اضافہ ہوگا۔
حال ہی میں چین کے اعلیٰ سطحی رہنماؤں نے متعدد اجلاس منعقد کیے ہیں جن میں اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ چاہے وہ ویزا فری پالیسی میں توسیع ہو، مارکیٹ تک رسائی میں توسیع ہو، یا جدید عوامل کے بہاؤ کو ہموار کرنا ہو اور بین الاقوامی اعلیٰ معیار کے معاشی اور تجارتی قوانین کے ساتھ ہم آہنگی ہو، ایک زیادہ کھلا چین دنیا کے لئے منافع بانٹنے کے مزید مواقع لائے گا. رواں سال اب تک چین کی معیشت کی مضبوط کارکردگی کے پیش نظر بہت سے بین الاقوامی اداروں نے چین کی معاشی نمو کے حوالے سے اپنی پیش گوئیاں بڑھا دی ہیں۔
بیرونی ماحول اب بھی پیچیدہ اور تبدیل ہورہا ہے اور چین کی داخلی معیشت کو بھی کچھ مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے لیکن معاشی بحالی اور طویل مدتی بہتری کا بنیادی رجحان تبدیل نہیں ہوا۔ جدت طرازی کی رفتار میں مسلسل مضبوطی، میکرو پالیسیوں کی بہتری ، اور اصلاحات اور کھلے پن کی گہرائی کے ساتھ، توقع ہے کہ چین کی معیشت ترقی کے رجحان کو جاری رکھے گی اور اپنے سالانہ ترقی کے ہدف کو حاصل کرےگی . اس طرح کا چین فطری طور پر بہت سی غیر ملکی کمپنیوں کے لئے “لازمی انتخاب” بن گیا ہے