پانی کے ضیاع

غیر ضروری استعمال یا لیکچ ہر سال لاکھوں گیلن پانی کے ضیاع کا سبب بنتی ہے ۔ قیصرراشد حسن

کاہنہ(نمائندہ عکس آن لائن)تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجئیرنگ ڈویژن لاہور کے نما ئندہ ایکسئین قیصرراشد حسن نے کہا ہے کہ شہریوں کا یہ فرض ہے کہ وہ پانی کے ضیاع کے بجائے کفایت شعاری اپنائیں۔پانی زندگی ہے اور زندگی سے بڑھ کر دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے۔

پانی اللہ کی نعمت اور اس کا ضیاع کفران نعمت ہے۔ مزید بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجئیرنگ کی جانب سے پانی کے ضیا ع کی روک تھام اور آبی ذخائر کے تحفظ کی حکومتی پالیسی کے تحت عوامی آگاہی کا ہفتہ فکس اے ویک لیک منایاجا رہا ہے۔ اس موقع پرکمیونٹی ڈویلپمنٹ آفیسر رازق، ایس ڈی اوسمیت دیگر سٹاف بھی ہمراہ تھا ۔مزید کہنا تھاکہ ہم اپنے گھروں دفاتر سمیت ہر جگہ پانی ضائع کرتے ہیں۔ہوٹلوں، ریستورانوں دفتروں میں ہم آدھا گلاس پانی پیتے اور آدھا بے دردی سے پھینک دیتے ہیں پانی اتنا ہی لیں جتنی آپ کو پیاس ہے۔

اگر پیاس نہ بجھے تو مزید پانی لے لیں مگر اسے ضائع کرنے سے باز آجائیں۔گھروں میں خواتین برتن، کپڑے دھوتے ہوئے پانی کا اتنازیادہ استعمال کرتی ہیں کہ خود بھی بھیگ جاتی ہیں۔مرد حضرات کو چاہیے کہ وہ گھر کی خواتین کو پانی کے ضیاع سے روکیں،انھیں پانی کی قلت سے آگاہ کریں اور خواتین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو پانی کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی دیں ۔خصوصی گفتگو کے دوران انکا کہنا تھا کہ ایکسئین پبلک ہیلتھ لاہور نے کہا کہ پانی کی لیکچ روکنے کا آغاذ شہریوں کو قومی فریضہ سمجھتے ہوئے اپنے اپنے گھروں سے کرنا ہو گا۔شہروں میں پانی کا غیر ضروری استعمال یا پانی کی لیکچ ہر سال لاکھوں گیلن پانی کے ضیا ءکا سبب بنتی ہے ۔

جس کی وجہ سے دیگر آبادی کے لاکھوں لوگ پانی کی بنیادی ضرورت سے محروم ہوجاتے ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ اگر پانی کا ایک نل ٹھیک سے بند نہ کیا جائے تو روزانہ سو گیلن پانی ضائع کر دیتا ہے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجئیرنگ کی جانب سے واسا ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور پی ایچ ایز کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں کہ پانی کی بچت اور پانی کی لیکچ کو ٹھیک کرنے کے حوالے سے عوام میں آگہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ تمامٹیوب ویلوں اور لیک پانی کی ٹینکس کو فوری طور پر مرمت کروائےں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں