جینوا(عکس آن لائن)عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں زخمیوں و مریضوں کو علاج کے لیے منتقل کرنے میں پچھلے تین ہفتوں سے پیدا کردہ رکاوٹ کے باعث خطرہ ہے کہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ جائے گی۔عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ جب سے اسرائیل نے گنجان آباد شہر رفح پر حملہ شروع کیا ہے تب سے غزہ کے لیے ادویات کی سپلائی اچانک رک گئی ہے۔اس صورتحال میں خطرہ ہے کہ علاج معالجہ نہ ملنے کے باعث مزید بہت سارے لوگوں کی ہلاکتیں ہو جائیں گی۔
‘ترجمان کے مطابق ‘اس وقت یہ صورتحال ہے کہ ہزاروں ایسے مریض اور زخمی موجود ہیں جن کا علاج غزہ میںمیسر نہیں ہے۔ اس لیے انہیں فوری طور پر غزہ سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے انہیں سب سے پہلے مصر لے جانا ضروری ہے۔ اگر ان کو علاج نہ ملا تو اموات میں اضافے کا خدشہ ہے،عالمی ادارہ صحت کی ترجمان نے کہا ‘غزہ میں 10ہزار ایسے فلسطینی ہیں جنہیں علاج معالجے کے لیے فوری غزہ سے نکالنا ہوگا۔
ان میں سے چھ ہزار فلسطینی ایسے ہیں جو سخت ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں۔’ہیرس نے بتایا ‘عالمی ادارہ صحت نے اس سے پہلے ایک فہرست تیار کی تھی جن میں 5800ایسے فلسطینی مریض اور زخمی شامل تھے جنہیں علاج معالجے کے غزہ سے باہر نکالنا تھا۔ لیکن اسرائیل نے صرف ایک ہزار فلسطینی مریضوں کو علاج معالجے کے لیے غزہ سے باہر جانے کی اجازت دی۔’
ہیرس نے اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے کیمپ پر لگائی گئی آگ سے شدید جلے ہوئے فلسطینیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ‘ ان کا علاج بہت ضروری ہے۔ اگر انہیں علاج کی سہولت میسر نہ آئی تو یہ مر جائیں گے۔’