تہران(عکس آن لائن)ایرانی وزیر خارجہ نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ان کے اتحادی گروپ حملے بند کر دیں گے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ غزہ میں جنگ بند کر دی جائے۔
بصورت دیگر تصادم مشرق وسطی میں پھیل جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے اس موقف کا اظہار ڈیووس کے اجلاس کے موقع پر کیا ۔وزیر خارجہ ایران نے کہاکہ غزہ میں نسل کشی کا کا خاتمہ خطے میں فوجی کارروائیوں اور جاری بحرانوں کے خاتمے کا باعٹ بنے گا۔بحیرہ احمر میں کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس مسئلے کا تعلق غزہ سے ہے۔
جس طرح کی پیش رفت غزہ کے اندر ہوگی ویسی یے بحیرہ احمر میں ہوتی نظر آئے گی۔ اگر غزہ میں اسرائیل جرائم بند نہ ہوئے تو اس کا نقصان سب کو اٹھانا پڑے گا۔وزیر خارجہ ایران نے مزید کہاکہ امریکہ اور برطانیہ کے جنگی طیاروں اور جنگی آبدوزوں نے پوری رات بمباری کی اور صبح اٹھ کر صدر جو بائیڈن نے حوثیوں کو دہشت گرد گروپ کہنا شروع کر دیا۔
انہوں نے کہاکہ ایران نے عراق کو اسرائیلی جاسوسی اڈے کے بارے میں مکمل معلومات دی تھیں۔ بعد ازاں ایرنی پاسداران نے اسرائیلی جاسوسی اڈے پر حملہ کیا تو عراق نے کہہ دیا کہ موساد کا کوئی اڈہ عراق میں نہیں تھا۔