اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے تعلقات خراب کرنے کی کی تمام ترکوشش ناکام ہوگئی، عید کے بعد سعودی عرب کے اعلی حکام کا وفد پاکستان آئے گا اور سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانیوں کے روزگار کے مواقع نکلیں گے، کویت میں عرصہ درارزسے رہنے والے پاکستانیوں کامسئلہ حل ہوگیا جبکہ 7سال سے ایران میں پاکستان کے کینو پر عائد پابندی ختم ہوگئی،پی ٹی آئی کسی مک مکا کیلئے تیار نہیں ہے، کیا منی لانڈرنگ ،کرپشن کیخلاف آواز اٹھانے کا ٹھیکہ صرف عمران خان کا ہے،کرپشن کیخلاف جہاد ایک قومی فریضہ ہے سب کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہے،
نیب،عدلیہ ،ایگزیکٹیو کو اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہیں، قانونی تقاضوں پر حکومت جو کرسکتی ہے وہ کرے گی، بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کچھ عناصر سعودی عرب سے تعلقات خراب کرناچاہتے تھے، ان عناصرکی تمام ترکوشش ناکام ہوگئی، سعودی عرب سے ایک معاہدے کے تحت طریقہ کارطے کرلیاہے، معاہدے پروزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہدنے دستخط کیے ہیں، معاہدے میں خارجہ،معاشی،ثقافت کو مدنظر رکھا گیا ہے،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سعودی عرب سے بات چیت کے3دورہوئے، اس دوران سعودی عرب سے کھل کربات ہوئی ، ایک دوسرے کے نقظہ نظرکوسنااوراپنانقطہ نظرپیش کیا، عید کے بعد سعودی عرب کے اعلی حکام کاوفدپاکستان آئےگا، جس میں سعودی عرب میں ہوئی گفتگو کو آگے بڑھائے جائےگا، اس کے بعدسعودی عرب کے وزیرخارجہ پاکستان تشریف لائیں گے اور کوشش ہوگی سعودی وزیر خارجہ 2گھنٹے نہیں کم ازکم 2دن کے لیے آئیں،وزیر خارجہ نے کہا سعودی عرب سے معاشی تعلقات کوایک سمت دینی ہے،
سعودی ولی عہدنے اپنے ملک کی ترقی کےلئے پلان2030بنایاہے، پلان2030کے تحت سعودی عرب کوترقی کےلئے افرادی قوت درکارہوگی، سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانیوں کے روزگارکےمواقع نکلیں گے،ان کا کہنا تھا کہ کویت کےساتھ ویزوں کادیرینہ مسئلہ طے ہوگیاہے، کویت میں عرصہ درارزسے رہنے والے پاکستانیوں کامسئلہ حل ہوگیا جبکہ 7سال سے ایران میں پاکستان کے کینو پر عائد پابندی ختم ہوگئی،دورہ سعودی عرب کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 27ویں شب کوروضہ رسول پرحاضری کی اجازت ملی، پاکستان کومشکلات سے نکالنے کے لیے دعا کرنے کا موقع ملا، 27ویں روزے کوخانہ کعبہ میں داخلے کی اجازت ملی، تاریخ دیکھ لیں 27ویں روزے کوکتنی بارخانہ کعبہ کادروازہ کھلا، پاکستان کےلئے جودعاکرسکتے ہیں وہ دعاکرنےکی کوشش کی،
فلسطین میں اسرائیلی بربریت پر وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے واقعے پرہمیں بے پناہ تشویش ہے، وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اوآئی سی بات کی اور آگاہ کیا ہمیں مسئلے پر یکجا موقف اپنانے کی ضرورت ہے،انھوں نے کہا کہ مغرب میں ایک شدت پسندطبقہ ہمارے جذبات مجروح کرتاہے ، 28ویں شب کو ترک وزیرخارجہ کامکہ سے فون آیا، ترک وزیرخارجہ نے کہا میری سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوگی، جس میں تجویز دوں گااوآئی سی کاہنگامی اجلاس بلایا جائے،نواز شریف سے متعلق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طبی بنیادپر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی، شہبازشریف نے نوازشریف کی گارنٹی دی کہ علاج کے بعد واپس آئیں گے،
شہبازشریف کی وہ گارنٹی ہوا میں اڑگئی ،وہ صحت مند ہیں ، نوازشریف تمام مصروفیات کررہے ہیں خطابات کررہے ہیں، عدالت کو نوازشریف کو باہر جانے کیلئے شہبازشریف کی گارنٹی کانوٹس لیناچاہیے،وزیر خارجہ نے کہا اب شہباز شریف کی بیماری کا جواز بنایاجارہاہے، شہبازشریف کی بیماری کا احساس ہے مگر اتنی سنجیدہ نہیں ہے ، اللہ نہ کرے کہ شہبازشریف بستر پر ہوں ایسی حالات نہیں ، وہ کل بھی اسلام آباد میں موجود تھے ، کل یہ چلے جائیں گے تو میڈیا پر ہم پر الزام لگے گاکہ مک مکا ہوگیا، قوم کو بتاناچاہتے ہیں پی ٹی آئی کسی مک مکا کیلئے تیار نہیں ہے،ان کا کہنا تھا کہ کیا منی لانڈرنگ ،کرپشن کیخلاف آواز اٹھانے کا ٹھیکہ صرف عمران خان کا ہے،کرپشن کیخلاف جہاد ایک قومی فریضہ ہے سب کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہے، نیب،عدلیہ ،ایگزیکٹیو کو اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہیں، قانونی تقاضوں پر حکومت جو کرسکتی ہے وہ کرے گی۔