شی جن پھنگ

عوام ریاست کی بنیاد ہیں،اگر بنیاد مضبوط ہو تو ریاست بھی مضبوط ہو گی، چینی میڈ یا

بیجنگ (عکس آن لائن) ملکی حکمرانی کے حوالے سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی بنیادی قومی پالیسی برائے اصلاحات اور کھلے پن کا آغاز 1978 میں ڈنگ شیاؤ پھنگ کی صدارت میں سی پی سی کی گیارہویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں ہوا اور 2013 میں شی جن پھنگ کی صدارت میں سی پی سی کی اٹھارہویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں اس کو جامع طور پر گہرا کیا گیا۔

سی پی سی کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس کے موقع پر ، ہم آپ کو نئے دور میں چین کی اصلاحاتی پالیسیوں کو سمجھنے میں مدد کریں گے ۔

سنہ 2012 کے آخری چند دنوں میں شمالی چین میں سخت سردیوں کے موسم میں تقریباً منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت پر شی جن پھنگ نے شدید برف باری کے باوجود صوبہ حہ بے کی فوپھنگ کاؤنٹی کا دورہ کیا اور غربت کےشکار دیہات میں کسانوں کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے 700 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرتے ہوئے دو دیہات کادورہ کیا۔
اپریل 2019 میں ، شی جن پھنگ ہوائی جہاز ، ٹرین اور کار سمیت نقل و حمل کے تین ذرائع اختیار کر کے چھونگ چھنگ شہر کی شی چو کاؤنٹی کی حواشی گاؤں آئے۔

یہاں انتہائی غربت کے شکار کافی علاقے تھے جن کے بارے میں شی جن پھنگ فکر مند تھے۔
چین کے اعلیٰ ترین رہنما کی حیثیت سے شی جن پھنگ اکثر دارالحکومت بیجنگ سے بلدیاتی علاقوں تک اسی طرح سفر کرتے ہیں تاکہ مجموعی صورتحال اور مخصوص مسائل دونوں کو سمجھ سکیں اور اصلاحات و ترقی کے کلیدی مسئلے یعنی لوگوں کے ذریعہ معاش کے مسائل کو حل کریں۔

دورے کے دوران انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری اور عجلت کا مظاہرہ کریں اور محنت سے کام کریں۔ دورے کے دوران انہوں نے عوام کو بتایا کہ ترقی کا انحصار اندرونی محرکات پر ہونا چاہیے اور صرف امداد پر انحصار کرنا طویل مدتی حل نہیں۔ صنعت اور افرادی قوت ایک مقام پر ہونی چاہئے ، اور صرف اندرونی اور بیرونی امتزاج سے ہی ترقی ہو سکتی ہے۔

چین کے اعلیٰ رہنما بننے کے بعد شی جن پھنگ نے آٹھ سال تک پورے چین کی قیادت کرتے ہوئے غربت کے خاتمے میں کامیابی حاصل کی۔ تقریباً 100 ملین افراد کو غربت سے نکالا گیا جو عالمی تاریخ میں ایک معجزہ ہے اور لوگوں کو معتدل خوشحالی کی راہ تک لے جانے کے سی پی سی کے وعدے کو پورا کیا گیا۔

لوگوں کے ذریعہ معاش کے مسائل کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ شی جن پھنگ اکثر کہا کرتے ہیں کہ “عوام ریاست کی بنیاد ہیں،اگر بنیاد مضبوط ہو تو ریاست بھی مضبوط ہو گی ۔ لوگوں کا ذریعہ معاش لوگوں کی خوشی اور سماجی ہم آہنگی کی بنیاد ہے۔ ”
“عوام ریاست کی بنیاد” سے لے کر عوام پر مبنی اصلاحاتی اقدار تک”عوام ریاست کی بنیاد ہیں” کا فلسفہ پہلی بار 5000 سال قبل قدیم چینی کتاب “شانگ شو” میں ملتا ہے۔

سو یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ سوچ قدیم چینی سیاسی فکرکا جوہر اور تمام نسلوں کے چینی مفکرین کے سیاسی نظریات کی عکاس ہے ، اور سی پی سی کے عوام کی خوشحالی اور قوم کے احیاء کے اصل مشن کی ابتدا بھی ۔

اس اصل مشن کے تناظر میں شی جن پھنگ نے “عوام پر مبنی” ترقیاتی سوچ پیش کی، جو مجموعی معاشی اور سماجی ترقی کے لئے سی پی سی کے اعلیٰ سطح کے ڈیزائن کی قدر کی ضرورت بن گیا ہے اور نئے دور میں چین کی جامع اصلاحات کو گہرائی کے ساتھ بڑھانے کی قدر کا انتخاب بھی. شی جن پھنگ نے اس خیال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا :

“بہتر زندگی کے لیے لوگوں کی جستجو ہی ہماری محنت کا مقصد ہے۔ اصلاحات اور ترقی کے ثمرات زیادہ منصفانہ انداز میں تمام لوگوں کو فائدہ پہنچا ئیں گے ۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ” جامع اصلاحات کے نقطہ آغاز اور نقطہ اختتام دونوں کو سماجی عدل و انصاف کے فروغ اور لوگوں کی فلاح و بہبود پر رکھا جانا چاہیئے۔”

اس نقطہ آغاز سے ہی شی جن پھنگ نے نئے دور میں لوگوں کے ذریعہ معاش کے شعبے میں جامع اور گہری اصلاحات کی قیادت کی ہے:

طبی اور صحت کے نظام میں اصلاحات کو فروغ دیا جا رہا ہے: بنیادی میڈیکل انشورنس اور سنگین بیماریوں کی انشورنس کو بڑھایا جا رہا ہے، میڈیکل انشورنس کی ادائیگی کے دائرہ کار میں عوام کو فوری طور پر درکار مزید ادویات کو شامل کیا گیا، اور اب اپنے صوبوں سے باہر بھی ہسپتالوں میں طبی علاج کے اخراجات کو براہ راست میڈیکل انشورنس سے ادا کیا جا سکتا ہے۔

سرکاری اسپتالوں کی جامع اصلاحات کو فروغ دیا جا رہا ہے ، کاؤنٹیز کی طبی اور صحت کی خدمات کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور درجہ بندی تشخیص اور علاج کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔

تعلیمی نظام اور میکانزم میں اصلاحات کو فروغ دیا جا رہا ہے: شہری اور دیہی لازمی تعلیم کی مربوط ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے، پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے، صنعتوں اور تعلیم کے انضمام اور اسکول انٹرپرائز تعاون کو گہرا کیا جارہا ہے ، اور تعلیمی مساوات اور معیار کی بہتری کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے.

ہاؤس ہولڈ رجسٹریشن سسٹم میں اصلاحات کو فروغ دیا جا رہا ہے: شہری اور دیہی علاقوں کے لئے ایک مربوط ہاؤس ہولڈ رجسٹریشن سسٹم کو جامع طور پر قائم کیا گیا ، ہاؤس ہولڈ رجسٹریشن منتقلی کو مکمل طور پر آزاد اور نرم کیا گیا، شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان ہاؤس ہولڈ رجسٹریشن کی رکاوٹوں کو توڑا گیا۔یوں نئی شہرکاری کے عمل کو فروغ ملا اور لوگوں کی قوت محرک کو مکمل طور پر اجاگر کیا گیا.

اس کے علاوہ انفرادی انکم ٹیکس اصلاحات سے 250 ملین افراد مستفید ہوئے ، عوامی جمہوریہ چین کے کوڈ کے نام سے منسوب پہلا قانون” سول کوڈ” لانچ کیا گیا،اور دیہی “بیت الخلا انقلاب” سے لے کر شہری کچرے کی چھانٹی تک، گزشتہ 10 سالوں میں2000سے زیادہ اصلاحاتی منصوبے لباس ، خوراک، رہائش، نقل و حمل سمیت مختلف شعبوں پر محیط ہیں،اور سیاست، معیشت، ثقافت، معاشرے اور ماحولیات جیسے مختلف میدانوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جو سب”عوام پر مبنی” اقدار کی عکاسی کرتے ہیں.

” عوام تاریخ کے خالق ہیں اور وہ پارٹی اور ملک کے مستقبل اور تقدیر کا تعین کرنے والی بنیادی قوت ہیں ۔ ”
“عوام کے لئے”سے”عوام پر انحصار”تک اصلاح کا راستہ شی جن پھنگ کی “عوام پر مبنی” سوچ میں ایک بڑی جدت ہے، یعنی یہ سوچ نہ صرف “کس کے لئے” کے سوال کو واضح کرتی ہے، بلکہ اس سوال کا جواب بھی دیتی ہے کہ اصلاحات اور ترقی کے لئے “کس پر انحصار کرنا ہے”۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ ” اصلاحات صرف اسی صورت میں معنی خیز ہوتی ہیں جب یہ عوام کے لیے ہوں ۔ عوام پر انحصار کرنے سے ہی اصلاحات کو قوت محرکہ مل جائے گی۔ ”” پالیسیوں کی تشکیل کے لئے عوام کی حمایت ،پسندیدگی اور خوشی کو معیار بنانا ہے۔ عوام کی مرضی پر پیروی کریں، عوام کی خواہش کا احترام کریں، عوام کے جذبات پر توجہ دیں، اور عوام کے ذریعہ معاش کے لئے خود کو وقف کریں۔ نہ صرف صحیح نظریات، اصولوں اور پالیسیوں کی مدد سے عوام کی رہنمائی کریں ، بلکہ عوام کےتخلیقی تجربات اور ترقی کے مطالبات سے آگے بڑھنے کی قوت بھی حاصل کریں. ”

نئے دور میں داخل ہونے کے بعد چینی معاشرے میں کلیدی تضاد بدل گیا ہے،یعنی یہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی مادی اور ثقافتی ضروریات اور پسماندہ سماجی پیداوار کے درمیان تضاد سے بہتر زندگی کے لیےلوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور غیر متوازن اور ناکافی ترقی کے درمیان تضاد تک ہو گیا ہے۔ نئے دور میں لوگوں کی بہتر زندگی کے لیے ضروریات زیادہ وسیع اور بلند ہو چکی ہیں۔ نہ صرف مزید اعلیٰ معیار کی مادی اور ثقافتی زندگی ، بلکہ جمہوریت ، قانون کی حکمرانی ، عدل و انصاف ، سلامتی اور ماحولیات سمیت دیگر پہلوؤں کی مسلسل بہتری کی بھی ضرورت ہے۔

اس مقصد کے لیے شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت کرتے ہوئے عوام کی ضروریات کے بارے میں پوچھا اور ان سے مشورہ لیا ۔

انہوں نے کہا کہ” درست راستہ کہاں سے آتا ہے؟ عوام کی طرف سے۔ ہمیں اعلیٰ سطح کا ڈیزائن تیار کرتے وقت عوام سے مشورہ لینا چاہیئے ۔ “”ہر ایک کو ذاتی ترقی کا موقع دیں، معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع دیں، آسمانوں کو چھونے اورخوابوں کو پورا کرنے کاموقع دیں۔عوام کی مساوی شرکت اور مساوی ترقی کے حقوق کو یقینی بنائیں اور سماجی عدل و انصاف کا تحفظ کریں.”

مثال کے طور پر ، “14 ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی” کی تجاویز کا مسودہ تیار کرنے کے لئے ، جولائی سے ستمبر 2020 تک ، شی جن پھنگ نے گاؤں کے پارٹی سکریٹریوں ، دیہی اساتذہ ، غربت کے خاتمے کے کارکنوں ، شہروں میں ملازمت کرنے والے کسان، اناج کے بڑے کاشتکاروں ، ٹرک ڈرائیوروں ، کوریئر مین ، ریستوران مالکان اور قانونی کارکنوں کے ساتھ بات چیت کے سات سمپوزیمز کی صدارت کی۔ایک اور مثال یہ ہے کہ اپریل سے مئی 2022 تک کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے سی پی سی کی 20 ویں نیشنل کانگریس سے متعلق کاموں پر آن لائن مشاورتی مہم کا انعقاد کیا جو سی پی سی کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ پارٹی کی نیشنل کانگریس سے متعلق امور کےلیے پوری پارٹی اور پورے معاشرے سے کھلی رائے طلب کی گئی۔

تمام پلیٹ فارمز کے متعلقہ صفحے پر ویوز کی مجموعی تعداد 660 ملین تک پہنچی ، اور 8.542 ملین سے زیادہ تبصرے اور تجاویز جمع کی گئیں۔ ان میں سے 97 فیصد سے زیادہ ریمارکس حقیقی نام کے تھے۔
ایک اورمثال :”سرکاری خدمات کے لیے کاروباری اداروں اور عوام کو صرف ایک بار آنے کی ضرورت” کے زے جیانگ سروس ماڈل ، “ادویات کی قیمتوں میں کمی اور لوگوں کے ذریعہ معاش کی بہتری”کے لئے صوبہ فوجیئن میں سان منگ شہر کی طبی اصلاحات،وغیرہ وغیرہ نچلی سطح پر سماجی حکمرانی میں جدت طرازی کے لئے عوام پر انحصار کرتے ہوئے عملی اور موثر اصلاحاتی اقدامات آہستہ آہستہ بلدیاتی حکومتوں سے پورے ملک تک روشناس کرائے گئے ہیں ۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ “جامع اور گہری اصلاحات کو فروغ دینے میں پارٹی کا بنیادی مقصد سماجی عدل و انصاف کو فروغ دینا ہے، تاکہ اصلاحات اور ترقی کے ثمرات زیادہ منصفانہ انداز میں تمام لوگوں کو فائدہ پہنچا سکیں۔” یہ سی پی سی ارکان کا اصل مشن ہے، اور یہ جامع اور گہری اصلاحات کے نئے سفر کی محرک قوت اور نقطہ آغاز بھی ہے۔

اس وقت سی پی سی کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس جا ری ہے۔ اجلاس میں کس قسم کی پالیسی اور اقدامات جاری کیے جائیں گے؟ چینی طرز کی جدیدکاری کی تعمیر کے لیے شی جن پھنگ کی قیادت میں جامع اور گہری اصلاحات کس قسم کے نئے دور میں داخل ہوں گی؟اگلی قسط میں ہم مزید وضاحت کریں گے۔ تو ہمارے ساتھ رہیے گا.