اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کا سیاست میں وژن اینگری مین سے زیادہ نہیں ، عمران خان جو کرررہے ہیں وہ اپنی سیاسی قبر کھود رہے ہیں، اب ان کا مقدر سڑکوں پر دھکے کھانا ہی رہ گیا ہے، گوادر بندرگاہ سب سے گہرا پورٹ ہے، اور اسی خوبی کے باعث ہی سی پیک کا منصوبہ یہاں شروع کیا گیا، اور ڈیپ سی پورٹ ہی سی پیک کا گیٹ وے ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبے کو تباہ کرنے کی ہرممکن کوشش کی، ان سے پورٹ کی دیکھ بھال کے لئے پیسے مانگے جاتے رہے لیکن سابق حکومت نے پورٹ کی صفائی کے لئے ایک روپیہ نہ دیا اور نتیجہ گوادرکے ڈیپ سی کا لیول14 میٹر سے کم ہوکر11 میٹررہ گیا ہے، اور کوئی بڑا بحری جہازگواردر پورٹ پر لنگرانداز نہیں ہوسکتا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا سابق حکومت نے 4 سالوں میں سی پیک پر ایک ڈالر کا منصوبہ نہیں لگایا، چین کے پاس 123 ملین ڈالرپورٹ کی گہرائی کوصاف رکھنے کے لیے پڑے رہے، لیکن ان سے ہماری حکومت نے رابطہ ہی نہیں کیا، اب ہم نے پاکستان نیوی کو گوادر پورٹ کے سروے اور صفائی کے لیے ٹاسک دے دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کو نعرے کا بیانیئے کی کامیابی کی ضمانت یہ ہے کہ آج ادارے اور اسٹیبلشمنٹ کا سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے، اب ن لیگ ترقی اور تعمیر کے بیانیے سے میدان میں اترے گی، ہمیں امید ہے کہ ہم 12 سے 14 ماہ میں پاکستان کو گرداب سے نکال دیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سوائے کردار کشی اور انتقامی کارروائیوں کے کسی شعبے میں کوئی کام نہیں کیا، آج ملک میں گیس کا بحران ہے، کیوں کہ پی ٹی آئی حکومت نے گیس کی بروقت بکنگ نہیں کرائی، ایل این جی کو سیاسی اسکینڈل بنایا، خزانے کو جھاڑو مار کر خالی کیا گیا، یہی وجہ ہے ملک میں گیس سے چلنے والے ساڑھے 3 ہزار میگا واٹ کے پلانٹس بند ہوچکے ہیں، لیکن اب ہم نے آئی ایم ایف کے تحفظات تقریبا دور کردیئے ہیں اور 2 سے 3 ماہ بعد آسانیاں پیدا ہوں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاست میں وژن اینگری مین سے زیادہ نہیں، وہ یہی کہتے رہتے ہیں میں چھوڑوں گا نہیں، میں اس کو پکڑوں گا، میں اس کو جیل میں ڈال دوں گا، پاکستان جیسا ملک نفرت سے نہیں چلتا، ہمیں یکجہتی کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان جو کرررہے ہیں وہ اپنی سیاسی قبر کھود رہے ہیں، وہ اپنی سیاست بچانے فوج، الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کو متنازع بنا رہے ہیں اور ایسے لوگوں کو عوام پسند نہیں کرتے، اب عمران خان کا مقدر سڑکوں پر دھکے کھانا رہ گیا ہے۔ ملک کے مفاد کے لئے کوئی بھی بات قبل از وقت نہیں کرنی چاہئے، ابھی آرمی چیف کے عہدے میں توسیع یا نئےآرمی چیف کا معاملہ زیرغور نہیں، جب وقت آئے گا تو سربراہ پاک فوج کے معاملے پرفیصلہ وزیراعظم اورعسکری قیادت مل کرکریں گے۔ قومی اسمبلی میں اتحادی اسلم بھوتانی کی تنقید کے حوالے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت میں اس طرح کی باتیں ہوتی رہتی ہیں، اسلم بھوتانی کی شکایات غلط فہمی پر مبنی تھیں جو دورہو گئی ہیں، جب ہم نے انہیں اصل صورتحال بتائی تو وہ مطمئن ہوگئے۔