کراچی(عکس آن لائن) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ملک صرف وزیراعظم کی خواہش اورمرضی کے مطابق نہیں چل سکتا،عمران خان وزیراعظم پاکستان ہیں وزیراعظم پی ٹی آئی نہیں،عمران خان اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں، اللہ تعالی کسی کو عہدہ دیتاہے تو پھر اسے جھکنا چاہیے ، وزیراعظم کی تقریروں سے مایوسی پھیل رہی ہے،
انہیں زبان کے استعمال سے قبل سوچنا چاہیے کہ معاشرے پر اس کا کیا اثر ہوگا، وہ آ ب وزیراعظم پاکستان ہیں لیکن ان کے موڈ کے مطابق ملک نہیں چلے گا، پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام کو ختم کردیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لئے نیا بلدیاتی نظام لارہے ہیں،کیا سندھ ملک کا حصہ نہیں؟۔کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران مصطفی کمال نے کہا کہ عوام نے انگریزوں سے تو آزادی حاصل کرلی مگر وہ جاگیرداروں کے چنگل میں ہیں، موجودہ حکومت سے بہت امیدیں وابستہ تھیں لیکن مایوسی ہوئی،
موجودہ اور سابق حکومتیں ملک کے مسائل سمجھنے میں ناکام ہیں، یہ کیسی تبدیلی ہے یہ تبدیلی جھوٹ ہے۔چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ وزیراعظم سندھ کے وزیراعلی سے بات کرنے کو تیار نہیں، سندھ تباہ حال ہوا ہے، یہاں سیوریج، پانی اور ویکسین دستیاب نہیں ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے کہ سندھ سے پیپلزپارٹی کی حکومت ختم کی جائے، ہمیں وزیراعلی سے ہمدردی نہیں لیکن عوام کے لئے بات کی جائے، مودی سے بات ہوسکتی ہے تو سندھ کے وزیراعلی سے کیوں نہیں ہوسکتی؟مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ملک میں آئینی بحران آیا ہوا ہے،
وزیراعظم عمران خان اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں، اللہ تعالی کسی کو عہدہ دیتاہے تو پھر اسے جھکنا چاہیے لیکن وزیر اعظم کا کی انا اور غصہ ختم نہیں ہورہا، وزیراعظم کی تقریروں سے مایوسی پھیل رہی ہے، انہوں نے ملک کے بجائے خود کو صرف پی ٹی آئی کا وزیراعظم بنایا ہوا ہے، انہیں زبان کے استعمال سے قبل سوچنا چاہیے کہ معاشرے پر اس کا کیا اثر ہوگا، وہ آپ وزیراعظم پاکستان ہیں لیکن ان کے موڈ کے مطابق ملک نہیں چلے گا، پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام کو ختم کردیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لئے نیا بلدیاتی نظام لارہے ہیں،کیا سندھ ملک کا حصہ نہیں؟۔