اسلام آباد(نمائندہ عکس ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنی نااہلی کے ذریعے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا کر معصوم بننے کی کوشش کررہے ہیں اورسوال کرتے ہیں کہ ملک کا کیا بنے گا ،2018میں ن لیگ کے حکومت چھوڑتے وقت ملکی قرضوں کی ادائیگی، 15سو ارب تھی اس سال بجٹ میں قرضوں کی ادائیگی 4ہزار ارب روپے ہیں ۔ اندازہ لگالیں کہ اگر حکومت 7ہزار ارب کا ٹیکس اداکر کے 4ہزار ارب صوبوں کودیں تو باقی تین ہزار ارب میں 4ہزار قسطوں کی ادائیگی کریں تو اس خسارے کا کیا عالم ہوگا، یہ تضادات ہمیں ورثے میں ملے۔
منگل کو اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاتھا ، لیکن عمران خان نے تیل سستا کردیا، عمران خان خود اپنے خلاف فرد جرم تسلیم کرچکے ہیں ۔ عمران خان کے وزراءکہہ چکے کہ ہم نے اپنا پھندہ آئندہ حکومت کے گلے میں ڈالا ہے ،عمران خان نے آئی ایم ایف سے جو معاہدے کئے اس معاہدے کے ذریعے ہاتھ باندھ کر موجودہ حکومت کو معاملات طے کرنے پڑرہے ہیں۔ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ اس معاہدے پر حفیظ شیخ اور شوکت ترین نے دستخط کئے ۔عمران خان کے وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ مجموعی طور پر 76فیصد قرض لیا، ہمیں پاکستان تحریک انصاف اور قومی حکومت کا نہیں بلکہ پاکستان کاپتہ ہے،عمران خان آج ملک کو ایسے مقام پر کھڑا کر گیا کہ اسی معاہدے کے ذریعے ہمارے پیروں پر زنجیریں بندھی ہوئی ہے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے اپنی تمام ضروریات کو پورا کریں ہمارا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے اگر ہم نے کڑوی گولی کھالی تو آئندہ دنوں میں ملکی معیشت میں استحکام آنا شروع ہوجائے گا ، امید کرتے ہیں کہ ایک سال بعد حکومت چھوڑتے وقت ملک کے دیوالیہ کا خطرہ ٹل چکا ہوگا اور ملکی معیشت کو بحالی کی جانب گامزن کریں گے ۔ ہماری زیادہ کوشش زراعت پر توجہ دینے کی ہے ۔