حلیم عادل شیخ

عدالت نے حلیم عادل شیخ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا

کراچی (عکس آن لائن) کراچی کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا ہے ۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں حلیم عادل شیخ کو مبینہ ٹاون کی ایف آئی آر میں پیش کردیا گیا۔ وکیل صفائی نے موقف دیا کہ پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت کے باوجود حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا گیا۔ آئی جی سندھ کی جانب سے عدالت میں پیش کردہ فہرست میں یہ کیس شامل نہیں تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو الگ مقدمہ ہے پشاور ہائی کورٹ کے حکم میں یہ کیس شامل نہیں۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ہمیں ملزم کو اے ٹی سی میں پیش کرنا ہے ٹرانزٹ ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ایک دن کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔ حلیم عادل شیخ کو ہفتہ کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب کی جوڈیشل مجسٹریٹ ساتھ کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

حلیم عادل شیخ کی سٹی کورٹ میں احاطہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ڈراما ہے جو چل رہا ہے۔ قانون اور آئین کی بالادستی کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ مجھے بالکل غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ میں گزشتہ 5 سال سے ان لوگوں سے نبرد آزما ہوں۔ مکیش کمار چاولہ وہ موٹا چوہا ہے، جو ہر سال اربوں روپے کی گندم کھا جاتا ہے۔ بہت سارے چھوٹے موٹے چوہے مگر مچھ سامنے آئیں گے۔

پشاور ہائیکورٹ کے حفاظت ضمانت کے باوجود مجھے گرفتار کیا گیا ہے۔ 9 مئی سے پہلے ہم نے اپنے کیسز جاننے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ میں میں نے خود گرفتاری دی۔ ہم اپنے کیسز کا پوچھنے گئے انہوں نے مجھ پر کپڑا ڈال دیا۔ چینی، پیٹرول کی قیمتوں بڑھنے پر پریشان نگرانوں کو مبارک باد۔ تاجر برادری کے ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ یومِ دفاع بھرپور طریقے سے منائیں گے۔

نگران حکومت نے عوام پر مہنگائی کے بم گرا دیئے ہیں۔ پیٹرول 3 سو کراس کر چکا ہے، بجلی مہنگی، آٹا مہنگا کردیا گیا۔ ہم عوام کے لیے کھڑے ہونے کے لئے آئے ہیں۔ تاجر برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہائیکورٹ کے دروازے سے پولیس نے مجھے گرفتار کیا۔ وکلا کی جانب سے گرفتاری وارنٹ پوچھنے پر کار سرکار میں مداخلت کا کیس بنایا گیا ہے۔ پولیس کہتی ہمیں کچھ نہیں پتا ہدایات آتی ہیں ہمیں کرنا پڑتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ پہلے بھی زرداری مافیا مجھے قتل کرانا چاہتی تھی۔ پیپلز پارٹی مجھے سندھ اپنے لیے خطرہ سمجھتی یے۔ پہلے بھی دوسروں کے کاندھوں پر بندوق رکھ کر مجھے قتل کرانا چاہتے تھے جس پر میں چیف جسٹس آف سپریم کورٹ دیگر کو خطوط لکھ تھے۔ میری زندگی کو خطرہ ہے آصف علی زرداری اور ان کے فرنٹ میں مجھے قتل کرانا چاہتے ہیں۔ زرداری کی باقیات مجھے زیر حراست قتل کرانا چاہتی ہے۔

سندھ بھر میں پی ٹی آئی رہنما و کارکنان رات کو شمعیں روشن کریں گے۔دن میں شہدا کی قبروں پر جاکر فاتحہ خوانی کریں گے۔ شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرنے ان کے ورثا سے ملیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں