بیجنگ (عکس آن لائن)ہانگ چو میں 19ویں ایشین گیمز جاری ہیں اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اسپورٹس آفیشلز، ایتھلیٹس اور میڈیا کے افراد بھی مقابلے پر توجہ دینے کے علاوہ ہانگ چو شہر کی دلکشی سے لطف اندوز ہونے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ سی ایم جی کے رپورٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہانگ چو ایک منفرد کشش کا حامل خوبصورت اور رہنے کے لئے سازگار جدید شہر ہے ،جس کے ذریعے انہوں نے چین کی ترقی کو محسوس کیا ہے۔
لاؤ س کی شوٹنگ ٹیم کے کوچ پارن ڈونگپاسیوتھ نے کہا کہ وہ ہانگ چو کی انوکھی دلکشی سے متاثر ہیں۔ “میں چینی رہنماؤں کے دور اندیش بین الاقوامی وژن کو بہت سراہتا ہوں، اور مجھے امید ہے کہ ایک دن میرا آبائی شہر بھی ہانگ چو جتنا خوبصورت ہو گا۔
بنگلہ دیش نیشنل ٹیلی ویژن کے سینئر رپورٹر محبوب الرحمان نے ہانگ چو مواصلاتی سازوسامان کی مارکیٹ کا دورہ کرنے کے بعد کہا: “ہم جانتے ہیں کہ چین کی سائنس اور ٹیکنالوجی نسبتاً ترقی یافتہ ہے۔ہانگ چو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شہر کے طور پر جانا جاتا ہے، ہم نے مواصلات کی مارکیٹ میں مختلف قسم کے سامان دیکھے ہیں، اور ہم واقعی ہانگ چو کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی اور صلاحیت کو محسوس کرتے ہیں.
افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی افسر زازئی نے ہانگ چو اولمپک اسپورٹس سینٹر کے رات کے نظارے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کہا کہ ہانگ چو واقعی ایک خوبصورت شہر ہے اور یہ عمارتیں رات کے وقت اور بھی شاندار نظر آتی ہیں۔ انہوں نے چین کی معیشت کی ترقی کو محسوس کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کا ملک ایک دن اتنی اچھی طرح ترقی کرے گا۔