بیجنگ (عکس آن لائن)بیجنگ میں عالمی ڈیجیٹل تعلیمی کانفرنس کا آغاز ہوا۔ چینی ریاستی کونسل کی نائب وزیر اعظم سون چھون لان نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی،تعلیم کی ترقی پر انقلابی اثرات مرتب کرتی ہے۔ چینی حکومت ڈیجیٹل تعلیم کی ترقی کو بےحد اہمیت دیتی ہے۔ اس وقت شہروں یا دور دراز پہاڑی علاقوں میں 290 ملین طلباء انٹرنیٹ تک رسائی ہونے کے باعث اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔سون چھون لان نے کہا کہ چین ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
کانفرنس میں شریک چین میں میکسیکو کے سفیر سیاڈ نے اس حوالے سے چین کی کامیابیوں کی تعریف کی۔
کانفرنس میں عالمی برادری سے تبادلہ خیال کو مضبوط بنانے، عملی تعاون کو فروغ دینے اور تعلیم کی ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اپیل بھی کی گئی ۔
کانفرنس میں چین میں اسمارٹ ایجوکیشن بلیو پیپر 2022 جاری کیا گیا،جس کے مطابق ،چین میں اسمارٹ ایجوکیشن کے لیے درکار بنیادی تنصیبات اور سہولیات تقریباً مکمل ہونے والی ہیں اور انٹرنیٹ تک رسائی والےاسکولز کا تناسب تقریباًسو فیصد ہوچکا ہے