میاں زاہدحسین

عالمی منڈی میں دھاتوں کی قیمت میں اضافے سے مقامی صنعتوں کو دھچکا لگا ہے، میاں زاہدحسین

کراچی(عکس آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں مختلف دھاتوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے پاکستان میں تعمیراتی اور دیگرصنعتوں کو دھچکا لگا ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری کے ذریعے اقتصادی بحالی کے منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے فولاد،لوہے، تانبے اور المونیم پر عائد درآمدی محصولات ختم کئے جائیں۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام فولاد، تانبے، المونیم پیتل اور ربڑ سمیت کئی اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے جس سے فولاد سازی، الیکٹرانکس، فریج، ایئر کنڈیشنز، آٹو پارٹس، کیبل، پائپ، ٹائر و ٹیوب، پنکھے و موٹر بنانے والے اور ربڑ پارٹس بنانے کے کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔سریئے کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران6000 روپے ٹن اضافہ ہوا ہے جبکہ بجلی کے تاروںاور المونیم کی قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے تعمیراتی شعبوں سمیت کئی شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

ملک کے کئی حصوں میںمقامی طور پر تیار ہونے والی اینٹوں کی قیمتوں میں بھی 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جو حیران کن ہے کیونکہ اس سے بھی تعمیرات کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے۔اسکے علاوہ برآمدی صنعت کو اپنی پیداوار کے لئے جو خام مال درکار ہوتا ہے اسکی قیمت بھی بڑھی ہے جس سے برآمدی صنعت کو نقصان پہنچے گا اور آرڈر کی بروقت تکمیل خطرات سے دوچار ہو جائے گی۔برآمدکنندگان نے ایک سال سے زیادہ مدت کے آرڈر بک کئے ہوئے ہیں اوراگر قیمتیں بڑھتی رہیں توانھیں اپنی ساکھ برقرار رکھنے کے لئے بھاری نقصان برداشت کرنا ہو گا جس سے انکے مسائل بڑھ جائیں گے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ مداخل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروبار دبائو کا شکار ہیںجبکہ چین میں اقتصادی بحالی کی وجہ سے ان اشیاء کی قیمتوں میں کسی قسم کی کمی کا امکان کم ہے اس لئے توانائی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے اور بجلی کی قیمتوں میں حال ہی میں کیا جانے والا اضافہ واپس لیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں