بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کے اجرا کی 70 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی اور ایک اہم تقریر کی۔ شرکاء نے کہا کہ صدر شی کی اہم تقریر دنیا کے تمام ممالک کے لئے عظیم اور دور رس اہمیت کی حامل ہے تاکہ وہ پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی تاریخی دانش مندی سے سیکھیں اور آج کی دنیا کے مسائل اور چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے اتفاق رائے حاصل کریں۔
کروشیا کے سابق صدر ایوو جوسیپووچ نے کہا کہ اپنی تقریر میں صدر شی جن پھنگ نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی تاریخ کا جائزہ لیا، موجودہ وقت میں ان اصولوں کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ ہمیں بہت سے عالمی چیلنجوں کا سامنا ہے اور پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصول وہ حکمت اور طاقت ہیں جو ہم ان سے نمٹنے کے لئے حاصل کرسکتے ہیں۔
شرکا اجلاس کا خیال تھا کہ صدر شی نے اس معروضی حقیقت پر مبنی چین کی تجاویز کا ایک سلسلہ پیش کیا کہ ممالک کی تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، جو بنی نوع انسان کے مستقبل اور تقدیر کے بارے میں گہری سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ پاک چین سوسائٹی کے صدر اور پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کے لئے فرینڈشپ ایوارڈ کے حامل مشاہد حسین سید نے کہا کہ “گلوبل ساؤتھ” کو کھلی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بننے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ چین گلوبل ساؤتھ کے ساتھ اپنے ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرتا ہے۔ اس کی ایک اچھی مثال یہ ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے ذریعے دونوں ممالک نے فائدہ مند تعاون کرکے مشترکہ ترقی حاصل کی ہے۔