اسلام آباد (عکس آن لائن ) وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے رانا ثنا اللہ کو ڈرگ لارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں لیکن ہمارے گواہوں کی جان کو خطرات لاحق ہیں،رانا ثنا کو رنگے ہاتھوں پکڑا سب قوم کے سامنے آجائے گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریارآفریدی نے کہا کہ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو 15کلو ہیروئن سمیت گرفتار کیا، ضابطہ فوجداری کے تحت اے این ایف نے ثبوت عدالت میں پیش کئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کا پہلا ٹرائل ہو گا جس میں پراسیکیوشن کا ایک گواہ بھی طلب نہیں کیا گیا، اس کے دفاع کےلئے پہلے ہی شہادتیں میڈیا ٹرائل کے ذریعے پیش کی جا رہی ہیں یہاں تک کہ ضابطہ فوجداری کے تحت چالان پیش ہوتے ہی ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاتی ہے،اے این ایف کسی ملزم کو خود سزا نہیں دے سکتی۔ وزیرمملکت شہریارآفریدی نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف گواہی دینے والوں کی جان کو خطرہ ہے، رانا ثناءاللہ کے پاس اربوں روپے کہاں سے آئے؟رانا ثناءاللہ نے تو اپنے اثاثوں کو بھی کلیئر نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کی ذرائع آمدن کا کچھ پتہ نہیں، جبکہ رانا ثناءاللہ کے خلاف ثبوت اور گواہ موجود ہیں، مسلسل اے این ایف کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، اے این ایف کے گواہان کے تحفظ کےلئے کیس راولپنڈی منتقل کیا جائے یا جیل میں ٹرائل کیا جائے، ہم نے روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی درخواست کی جسے رد ک دیا گیا، اس حوالے سے ضابطہ فوجداری کے تحت ملزمان کے خلاف ثبوت عدالت میں پیش کئے گئے، جب بھی سیاسی ڈرگ ڈیلرز پر ہاتھ ڈالا گیا، اے این ایف کے خلاف ٹرائل شروع کر دیا گیا، اے این ایف نے پاکستانی والیچینو کو 14کلو، ہیروئن سمیت شاہراہ عام سے گرفتار کیا، پاکستان تحریک انصاف حکومت ڈرگ مافیا کے بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ ڈال رہی ہے۔
وزیرمملکت شہریارآفریدی نے رانا ثناءاللہ کی میڈیا ٹاک کی آڈیو بھی سنائی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ لارڈ رانا ثنال اللہ پاکستان میں گرفتار ہے، آئین کے تحت وردی پہننے والی فورس کو پارلیمنٹ میں بھی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا، رانا ثناءاللہ کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر جیل میں کیا جائے، اے این ایف کے اہلکاروں کو کھلے عام دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے، رانا ثناءکا کیس ہمارے لئے ٹیسٹ کیس ہے، رانا ثناءاللہ نے 2013میں چار مرلے کا پلاٹ لیا جبکہ رانا ثناءاللہ نے آمدنی کے ذرائع نہیں بتائے،ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ رانا ثناءاللہ کے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے، دنیا کی نظریں پاکستان اور پاکستان کے اداروں پر ہیں